عمران خان کی درخواست پر لا ہور ہائی کورٹ میں زمان پارک میں عدالت کے حکم کے باوجود آپریشن کے حوالے سے توہین عدالت کی سماعت ہوئی – عمران خان نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ میری اہلیہ گھر میں اکیلی تھی، پولیس نے گھر کے شیشے توڑ دیئے۔ اہلیہ پردہ پوش خاتون ہیں، ان کی چیخوں کی آواز کیمرے میں موجود ہیں۔ گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال ہوا ہے۔ میرے 5 گارڈز کو پکڑ کر لے گئے، ان پر شدید تشدد کیا گیا-
عمران خان نے ہائی کورٹ کے جج سے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ آج چھپ کر عدالت پہنچا ہوں ، اس گاڑی میں آیا ہوں جسے کوئی نہیں جانتا، بغیر کسی قافلے کے آیا ہوں۔ اس سے قبل اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس پیش ہونے کیلئے پہنچا تو پولیس نے گھر پر حملہ کر دیا۔ اسلام آباد میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے روکا گیا تاکہ عدالت نہ پہنچ سکوں۔ حکومت نے دنیا کو کیا پیغام دیا، یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ، یہی پیغام دیا۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمپین کے موقع پر مجھے عدالتوں میں الجھانے کی سازش ہے -اس پر جج صاحب نے کہاکہ آپ فکر نہ کریں عدالت ہر ممکن انصاف فراہم کرے گی –
عدالت نے سرکاری وکیل کو زمان پارک آپریشن سے متعلق ہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔