لاہور (نامہ نگار) شہری راشد کرامت بٹ نے تھانہ باٹا پور میں شہر میں ڈینگی مچھروں کی ہلاکت کے خلاف درخواست جمع کرا دی۔
اپنی عجیب و غریب وجہ کے ساتھ، بٹ منگل کو لاہور کے تھانہ باٹا پور پہنچ گئے تاکہ ڈینگی مچھروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا جا سکے۔

پولیس نے ان کی درخواست قبول کرلی تاہم مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔
اپنی درخواست میں، بٹ نے کہا کہ وہ جلو موڑ کے مقام پر ڈوگرے کلاں کا رہائشی تھا، جہاں ڈینگی مچھروں کے ایک شیطانی گروہ نے شہریوں پر حملہ کر کے ان میں سے کئی کو ہلاک کر دیا تھا۔
“ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کی ایک بڑی تعداد کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ بستر پہلے ہی ڈینگی کے دوسرے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔
پولیس کو ڈینگی مچھروں کے اس گروہ کے ٹھکانے کے بارے میں پوچھ گچھ کرنی چاہیے اور انہیں جنگی بنیادوں پر گرفتار کرنا چاہیے۔
بٹ کے مطابق، ان کی یونین کونسل کے دو علاقوں سے کم از کم 11 افراد کو صرف سرکاری ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا، اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں داخل لوگوں کی گنتی رکھنا مشکل ہے۔

بٹ نے کہا کہ میں پولیس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ڈینگی گینگ کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے اور لاہور کے معصوم شہریوں کی جانیں بچائی جائیں۔
دریں اثنا، باٹا پور پولیس حکام نے وضاحت کی کہ انہوں نے صرف انسانی بنیادوں پر بٹ کی درخواست کو تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “لوگ پہلے ہی کوویڈ 19، ڈینگی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کا شکار ہیں، اس لیے یہ اشارہ انہیں ایک طرح کا اطمینان دے سکتا ہے کہ کم از کم ان کی پولیس ان کے ساتھ کھڑی ہے”۔
باٹا پور تھانے کے ایک پولیس اہلکار نے بتایا، “بصورت دیگر، مچھروں کے خلاف ایف آئی آر/مقدمہ درج کرنا اور انہیں گرفتار کرنا مضحکہ خیز اور ناقابل عمل ہے۔