لاہور کا سموگ روزآنہ 30 سگریٹ جتنا زہر پھیلا کر 7 سال زندگیاں کم کرنے لگا

باغات کا شہر لاہور شدید سموگ کی لپیٹ میں ہے۔ اس سال بھی لاہور آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھر میں پہلے یا دوسرے نمبر پر ہی رہا -اس وقت بھی پورے لاہور کو سموگ نے گھیر رکھا ہے -یہ انکشافات یونیورسٹی آف شکاگو کی جانب سے شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کیے گئے ہیں جس کے مطابق لاہور کے لوگوں کی اوسط عمر کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ شہر کے لوگوں کی اوسط زندگی ہر سال سات سال کم ہو رہی ہے۔ تحقیق میں اس بات کا بھی تزکرہ کیا گیا کہ لاہوریوں کی اوسط سالانہ عمر میں نہ صرف چھ سے سات سال کی کمی ہو رہی ہے بلکہ اس ماحول میں باہر نکلنا بچوں کے لیے دن میں تیس سگریٹ پینے کے مترادف ہے۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق ایئر کوالٹی انڈیکس 200 کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ انڈیکس کی سطح 200 سے 300 کے درمیان آنکھوں میں جلن کا باعث بنتی ہے، جب کہ اگر اے کیو آئی 400 سے 500 کی سطح تک پہنچ جائے تو اسے انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔اگر اے کیو آئی 500 کی سطح کو عبور کرتا ہے تو اس سے صحت مند افراد بھی متاثر ہوتے ہیں، لاہور کے مختلف علاقوں میں ان دنوں سموگ کی سطح 500 سے زائد تک بڑھ گئی ہے۔سموگ کی روز بروز بڑھتی ہوئی سطح نے اس پر نظر رکھنے کے سرکاری دعوے بھی بے نقاب کر دیے ہیں۔

ماحولیات کے ڈائریکٹر نسیم شاہ نے سماء ٹی وی کو بتایا کہ 2015 سے سموگ ہر گزرتے سال کے ساتھ بدتر ہوتی جا رہی ہے اور حکومت کو بلند و بانگ دعوے کرنے سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہے۔لاہور میں انڈیکس کی سظح 300 سے 400 کے درمیان ہے جبکہ دسمبر میں یہ 550 ��سے تجاوز کرسکتی ہے جس سے لوگوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے اور ہسپتال مریضوں سے بھر جاتے ہیں -اس مرتبہ اس آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے لاہور میں جمعے اور ہفتے کو بھی مارکیٹس اور تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رکھنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے –

Related posts

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ

نئی دہلی میں جون میں شدید ترین بارش کا 88 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

بنگلا دیش میں ہیٹ ویو کا 76 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا