لاہور: صوبہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور پاکستان کا آلودہ ترین شہر بن گیا جس کے بعد فیصل آباد اور کراچی کا نمبر آتا ہے۔
یو ایس ایئر کوالٹی انڈیکس کے جاری کردہ فضائی آلودگی کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور کا فضائی معیار 241 تک پہنچ گیا ہے، جس سے یہ شہر پاکستان کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ اس دوران فیصل آباد اور کراچی بالترتیب دوسرے اور تیسرے آلودہ شہروں میں رہے۔
واضح رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 151 سے 200 کی سطح تک کی آلودگی صحت کے لیے نقصان دہ ہے جب کہ 201 سے 300 کی سطح تک کی آلودگی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے اور 301 سے زائد کی سطح خطرناک آلودگی کی نشاندہی کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق موسم گرما کی نسبت سردیوں میں ہوا زیادہ بھاری ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہوا میں موجود زہریلے ذرات نیچے کی طرف چلے جاتے ہیں اور ہوا آلودہ ہوجاتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، ذرات کی ایک تہہ، بشمول کاربن اور دھواں کی بڑی مقدار شہر کو ڈھانپ لیتی ہے۔
image source: The Express Tribune
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام کو 7 اکتوبر کو موسم سرما سے قبل پنجاب میں سموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس صورتحال کے پیش نظر کمشنر لاہور محمد امیر جان نے انسداد سموگ کے لیے اہم ہدایات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق فصل کی باقیات کو جلانے پر محکمہ زراعت اور اے سیز سخت ترین کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اینٹی سموگ سکواڈز رات کے وقت بھرپور کارروائی کریں، اور کوڑا کرکٹ اور سبز فضلہ کو آگ لگانے اور کسی بھی غیر ماحول دوست صنعت، بھٹہ، گاڑی، فصل کے مالک وغیرہ کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران کشمیر، گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختونخوا، اسلام آباد اور بالائی پنجاب میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ برفباری کا امکان ہے۔