لاہور میں جرائم میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے
آج لاہور کے شاہدرہ کے علاقے جہانگیر ٹاؤن میں گاڑی کھڑی کرنے پر جھگڑا ہوگیا
جس پر علی رضا نامی لڑکے نے مشتعل ہوکر فائرنگ کردی
جس کے نتیجے میں 2 بھائی ذیشان اور مسعود
جن کے سر اور سینے میں گولی لگی تھی موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ تیسرا بھائی طاہر جس کے پیٹ میں گولی لگی تھی ہسپتال جاکر دم توڑ گیا

پولیس کے مطابق جھگڑے کے بعد دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی
جس کے نتیجے میں 3 بھائی جاں بحق اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی شناخت ذیشان اور مسعود اور طاہر کے طور پر ہوئی ۔
پولیس نے موقع سے فرانزک تجزیے کے لیے شواہد اکٹھے کیے ہیں
اور اس واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی کو ملزمان کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
رواں سال اکتوبر میں لاہور میں فائرنگ کے الگ الگ واقعات میں ایک آدمی اور اس کے بھتیجے
کو چند گھنٹوں کے اندر اندر گولی مار دی گئی تھی کیونکہ پولیس کو خدشہ تھا
کہ دونوں واقعات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور مبینہ طور پر اسی طرح کے لوگوں نے ارتکاب کیا ہے۔
پولیس کے مطابق گزشتہ روز ڈیفنس سی کے علاقے میں ایک رکشہ ڈرائیور
جس کی شناخت فیاض کے نام سے ہوئی تھی ، اور چند گھنٹوں بعد اس کے بھتیجے قاسم کو بھی اسی طرح قتل کر دیا گیا۔
اس 23 سالہ قاسم کی پھوپھی نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے
کہا کہ ان کے بھتیجے کو پیر کی رات 12 بجے سے 2:00 بجے کے درمیان
متعدد کالز موصول ہوئیں اور بعد میں وہ باہر چلے گئے۔
جب وہ صبح تک واپس نہیں آیا تو گھر والے پریشان ہو گئے اور اس سے کئی بار
اس کے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہ ہو سکا۔ 3 بجے ہمیں
معلوم ہوا کہ ذیشان کو گولی مار ہلاک کردیا گیا ہے