لاہور میں آلودگی نے نظام زندگی مفلوج کرکے رکھ دیا ہے -تعلیمی اداروں میں بھی جمعے سے اتوار تک تعطیلات جاری ہیں -اس کے علاوہ مریضوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے -لاہور آلودگی کے اعتبار سے اس وقت دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا ہے -ائیر کوالٹی انڈکس بھی 500 کے قریب پہنچ چکا ہے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ نومبر میں بارش کا بھی کوئی امکان نہیں جس کے بعد آلودگی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا – اس سلسلے میں پجناب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور کو آلودگی سے بچانے کا واحد حل صرف مصنوعی بارش ہی ہے -اس سلسلے میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے -مگر لاہور میں مصنوعی بارش پر کتنے کروڑ روپے لاگت آئے گی اور کس ملک سے رابطہ کیا گیا ہے ؟ اس حوالے سے بتایا رہا ہے کہ سموگ کی روک تھام کے اقدامات کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت میں مصنوعی بارش کرنے پر 35 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق سیکریٹری خزانہ کی بھجوائی گئی سمری نگراں وزیرِ اعلی کی اجازت سے مشروط ہو گی۔ نگراں وزیرِ اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ کلاؤڈ سیڈنگ مصنوعی بارش برسانے میں سب سے تیز ٹیکنالوجی ہے۔ چین سے بات ہو گئی ہے جلد چینی ماہرین پاکستان آئیں گے، نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی کوشش ہے کہ رواں سال ہی مصنوعی بارش کا تجربہ کیا جائے۔