لاہور سے تعلق رکھنے والا تن ساز مصطفیٰ شفیق نگلیریا کے باعث سروسز ہسپتال میں دم توڑ گیا

نیگلیریا کی موجودگی نے پنجاب کے دارالحکومت کے باسیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔تفصیلات کے مطابق وائرس میں مبینہ طور پر مبتلا 30سالہ مصطفیٰ شفیق کو گزشتہ روز سروسز ہسپتال لایا گیا تھا۔ مصطفیٰ شفیق تن سازی کا ٹرینر تھا اور 4روز سے بخار اور سر درد میں مبتلا تھا۔اس کے اہل خانہ نے بتایا کہ 4 روز قبل وہ سوئمنگ پول میں نہانے کے لیے گیا تھا اور اسی دوران اس کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی

تاہم ڈاکٹروں کا کیال ہے کہ مصطفیٰ کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوا۔ لیکن طبیعت کی خرابی پر جب اچھرہ کے رہائشی مصطفیٰ شفیق نے لیبارٹری سے اپنے ٹیسٹ کروائے،تو رپورٹ میں نیگلیریا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

 

محکمہ صحت پنجاب نے خبردار کیا ہے کہ جولائی میں نیگلیریا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے،وائرس سے بچنے کیلئے شہری نہر،جھیلوں اور تالابوں میں نہانے سے گریز کریں۔نگلیریا کے مرض میں مبتلا افراد کی اموات کی شرح 97 فیصد ہے۔یاد رہے کہ پاکستان نگلیریا سے متاثر ہونے والے ممالک میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا صاف پانی میں افزائش پاتا ہے اور ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہو کر انسانی دماغ کو کھا جاتا ہے، جس سے انسان کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے،نگلیریا سے بچاؤ کیلئے پانی میں کلورین کا 50 فیصد ہونا ضروری ہے۔

Related posts

بہت جلد تھکن کمزوری اور نقاہت کی بنیادی وجہ اور اس کا علاج کیاہے؟

ہیٹ ویو اور شدید گرمی بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے

چینی سائنس دانوں نے شوگر کا علاج دریافت کرلیا