لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا: وزیراعلیٰ کا ایمرجنسی کا اعلان

پاکستان میں سردیوں میں لاہور میں سموگ شہریوں کا جینا دوبھر کردیتا ہے -دنیا میں سموگ اور دھند اور آلودگی کو ختم کرنے کے لیے مصنوعی بارش کا سہارا لیا جاتا ہے جس کے ساتھ ہی آلودگی پر قابو پا لیا جاتا ہے تاہم پاکستان میں 2 کروڑ کے اس آبادی کے شہر میں اس مصنوعی بارش کا کوئی انتظام نہیں اور اگر شہر میں ایک ماہ تک بارش نہ ہو تو فضا آلودگی سے اٹ جاتی ہے –

 

ابھی بھی مستقبل قریب میں بارش کا کوئی امکان نہیں جس کی وجہ سے سموگ کے مزید بڑھنے کا قوی امکان ہے -اسی لیے عدالت نے بھی بچوں کو دسمبر کے مہینے میں چھٹیاں دینے یا 3 دن ورک فرام ہوم کرنے کی تجویز دی ہے -کل عدالت اس سلسلے میں حکم جاری کرے گی کہ لاہور سمیت پنجاب میں سکول تعطیلات کب سے کب تک ہوں گی –

 

عدالت کے ایکشن کے بعد پنجاب انتظامیہ نے بھی لاہوریوں کی صحت کے لیے ہنگامی فیصلے لے لیے -وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے سموگ میں کمی کے لیے صوبے میں ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے ،جبکہ سموگ کو آفت قرار دے دیا ہے۔ پنجاب بھر میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہدایات دیں کہ سموگ کے خاتمت کے منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنا یا جائے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ سموگ کا سبب بننے والے عوامل پر قابو پانے کیلئے کارروائی عمل میں لائی جائے ،دھواں دینے والی گاڑیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ۔اجلاس میں تجویز دی گئی کہ آئندہ سال لاہور میں اکتوبر سے دسمبر تک 30 سال سے پرانی گاڑیوں کے سڑک پر آنے پرپابندی لگائی جائے-

Related posts

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ

نئی دہلی میں جون میں شدید ترین بارش کا 88 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

بنگلا دیش میں ہیٹ ویو کا 76 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا