لاپتہ شاعر کی عدم بازیابی پر عدالت برہم ؛ سخت حکم جاری

اسلام اباد ہوئی کورٹ مین اج پھر مغوی شاعر احمد فرہاد کے حوالے سے سماعت ہوئی ،پولیس کے شاعر کو ساتھ نہ لانے پر جج صاحب سخت غصے میں آگئے -اسلام آباد ہائیکورٹ میں شاعر فرہاد علی شاہ کی بازیابی کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اغوا برائےتاوان والوں کیلئے قانون میں سزائے موت ہے،ہمارا سسٹم ایسا بنا ہوا ہے کہ سب اغواکاروں کو ہی پروٹیکٹ کرتے ہیں،میں سیکرٹری دفاع اور سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی کو بلا رہا ہوں،اس کے بعد وزیراعظم کو طلب کروں گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں شاعر فرہاد علی شاہ کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کے موقع پر پولیس حکام نے کہاکہ موقع سے فنگر پرنٹس بھی لئے گئے ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ میں آپ کو ابھی بتا دوں کہ فنگر پرنٹس ملیں گے ہی نہیں،وکیل ایمان مزاری نے کہاکہ وہ شاعر کس طرح کی شاعری کرتے تھے پولیس یہ بھی دیکھے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ اب سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری کمانڈر آئی ایس آئی ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،یا پھر یہ کہیں کہ را کے ایجنٹ آئے تھے اور اٹھا کر لے گئے ہیں،اس سال جتنے پرچے ہوئے کسی میں بھی ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی، جج نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس سے گلہ نہیں ہوتا، ان سے صرف یہ گلہ ہوتا ہے کہ تفتیش ٹھیک نہیں کرتے، انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم افراد کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ 24گھنٹے میں سبق یاد کرا کے بھجوا دیتے ہیں۔

ایمان مزاری نے کہاکہ فرہاد علی شاہ اٹھائے لئے جانے والوں سے متعلق بات کرتے تھے اس لیے و ہ خود بھی اٹھا لیے گئے ،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ لاپتہ افرادپر بات کرنے کی وجہ سے وہ مسنگ ہیں، مہینوں سالوں بعد جب کوئی واپس آتا ہے تو سب اسے کہتے ہیں کہ اب نہ بولنا،جبری گمشدگیوں کے جرم پر سزا صرف سزائے موت ہونی چاہئے، انھوں نے اس بات پر دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ ہمارا سسٹم ایسا بنا ہوا ہے کہ سب اغواکاروں کو ہی پروٹیکٹ کرتے ہیں،

آج وہی لوگ مسنگ ہیں جو بات کرتے ہیں، وہ صحافی یا پولیٹیکل ایکٹیوسٹ ہیں،ایک صحافی کو اٹھا کر لے گئے، منسٹری آف انفارمیشن کیوں خاموش ہے ؟میں سیکرٹری دفاع اور سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی کو بلا رہا ہوں،اس کے بعد وزیراعظم کو طلب کروں گا، باعث شرم بات ہے ہم سب کو پتہ ہے کون کیا کررہا ہے انھون نے پالیمنتٹ سے مخاطب ہوکر کہا ،امید تو ہے کہ اب لاپتہ افراد ایکٹ بنے گا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے پولیس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ تو اس معاملے میں� بالکل بے بس ہیں،باتو آپ کہیں کہ کل بندہ بازیاب کرا لیں گے، افسوس !ایک آدمی کی وی لاگ پر باتیں بری لگ جاتی ہیں تو اٹھا لیتے ہیں۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم