اسلام آباد میں لانگ مارچ کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اہم سماعت ہوئی کیس کی سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کی – پی ٹی آئی کی جانب سے خاور امیر بخاری ایڈووکیٹ اور دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کی گئی، جس پر چیف جسٹس نے پولیس سے پوچھا کہ یہ کیسی لسٹیں آپ بنا رہے ہیں؟اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ آئی جی صاحب نے لسٹ بنوائی ہے ہم نے ضمانتی بانڈز کے لیے کہا ہے۔
" یہ ہراسمنٹ ہے کیسے آپ اس پر کال کر سکتے ہیں؟ " ممکنہ لانگ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کارکنوں کوغیرضروری ہراساں کرنے سےروک دیا ، تفصیلات
##IHC #ImranKhan #LongMarch https://t.co/XEyLxJWDVS
— Siasat.pk (@siasatpk) October 17, 2022
چیف جسٹس نے پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہراسمنٹ ہے، آپ کیسے اس پر کال کر سکتے ہیں؟ یہ کوئی طریقہ ہے؟ وہ سابق ایڈووکیٹ جنرل ہیں۔
پولیس حکام نے کہا کہ رپورٹ اسپیشل برانچ نے بنا کر آئی جی صاحب کو دی اور انہوں نے ہمیں دی۔چیف جسٹس نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کو کس نے کال کی تھی؟تھانہ بنی گالہ پولیس سب انسپکٹر عظمت باجوہ نے عدالت کے روبرو آکر بتایا کہ میں نے کال کی تھی اور میںنے ہی ان کو اعلٰ حکام کی ہدایت کے مطابق ضمانتی بانڈ جمع کرانے کے لیے کہا تھا۔
لانگ مارچ سے قبل ن لیگ کو بڑا دھچکا
اسلام آباد ہائی کورٹ کو حکم نامہ جاری#IslamabadHighCourt #ImranKhan #PMLNGovt #NewsHeadlines #BOLNews pic.twitter.com/yJDYqnp8mr— BOL Network (@BOLNETWORK) October 17, 2022
عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت پولیس نے ضمانتی بانڈ مانگے ہیں؟پولیس حکام نے کہا کہ ہم نے ہم نے شہر میں امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کی غرض سے ضمانتی بانڈ مانگے تھے، جو حکم تھا اس پر عمل کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجسٹریٹ ضمانتی بانڈز کا آرڈر کر سکتا ہے پولیس کو اختیار ہی نہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ضمانتی بانڈز کا پولیس نے جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ قانونی طور پر درست نہیں۔چیف جسٹس نے اسٹیٹ کونسل کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسپیشل برانچ نے جو لسٹ بنائی اس سے متعلق آئندہ سماعت پر مطمئن کریں۔آج کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شامل افراد کو کافی بڑا ریلیف ملنے کا امکان ہے -ایسا لگتا ہے کہ عدالت اس بار لانگ مارچ میں شامل افراد پر کسی قسم کے تشدد کی اجازت نہیں دے گی