پاکستان کے 3 صوبوں میں 16 اکتوبر کو 8 حلقوں میں ضمنی انتخاب جیتنے کے بعد عمران خان میڈیا کے سامنے آئے انھوں نے میڈیا کے ساتھ بات چیت کی اور ان کے سوالات کے جوابات دیے
جب ان سے لانگ مارچ کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے لیے اسی مہینے کی کوئی تاریخ اناؤنس کروں گا ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بیک ڈور ڈائلاگ چل رہے ہیں مگر نواز شریف ڈرا ہوا ہے اسے پتہ ہے کہ جب ہم مل کر پی ٹی آئی کو شکسست نہیں دے سکے تو جب سب پارٹیاں میدان میں اتریں گی توان کا کیا حشر ہوگا ؟ان کا کہنا تھا کہ لوگ تو نکلنے کے لیے تیار ہیں مگر میں خود یہ چاہ رہا ہوں کہ معاملہ افہام و تفہیم سے ہی حل ہوجائے اور لانگ مارچ کے بغیر ہی طاقتور حلقے الیکشن کی ڈیٹ کا اعلان کردیں
انھوں نے ایک بار پھر سب ادارون کو متنبہ کیا کہ اگر عوام سڑکوں پر آگئی تو اچھا نہیں ہوگا یہ نہ ہو کہ معاملات ہم سب کے ہاتھ سے نکل جائیں اور عوام یہ سب معاملات اپنے ہاتھوں میں لے لے ،اگر ایسا ہوا تو سری لنکا جیسے حالات پیدا ہوسکتے ہیں
خان نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کو مشورہ دیا کہ جتنی دیر یہ موجودہ حکومت کام کرے گی ملکی معیشت اور پستی کی جانب جائے گی