راول پنڈی کی لال حویلی شیخ رشید کے لیے پریشانی کا باعث بننے لگی – اس ھویلی کے بارے میں ن لیگ کا دعویٰ ہے کہ اس حویلی پر شیخ رشید ناجائز قابض ہیں -بار بار ان کو یہ حویلی خالی کرنے کے قانونی کے ساتھ ساتھ غیرقانونی نوٹس بھی بھیجے جارہے ہیں اور ان کو دھمکیاں بھی دی گئیں کہ اگر انھوں نے یہ حویلی خود خالی نہ کی تو عوام کی طاقت سے اسے چھڑوایا جائے گا جس کے بعد شیخ رشید نے عدالت سے بھی رجوع کیا تھا –
متروکہ وقف املاک کی جانب سے شیخ رشید اور ان کے بھائی کو گزشتہ روز لال حویلی سات روز میں خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا جس شیخ رشید نے گزشتہ روز ہی سیشن عدالت میں چیلنج کردیا۔آج سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج خورشید عالم بھٹی کے روبرو ہوئی۔ شیخ رشید کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ متروکہ وقف املاک کا نوٹس سیاسی انتقامی کارروائی ہے اسے معطل کیا جائے۔راولپنڈی کی مقامی عدالت نے متروکہ وقف املاک کا لال حویلی خالی کرنے کا نوٹس معطل کرکے شیخ رشید کو بڑا ریلیف دے دیا ۔
سیشن عدالت نے کہا کہ یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے نوٹس کا اجرا درست نہیں اسی بنا پر ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک کا لال حویلی خالی کرنے کا نوٹس معطل کیا جارہا ہے ، عدالت نے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک کو نوٹس جاری کرکے طلب بھی کرلیا۔