آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد پی ٹی آئی نے بھی جوابی پریس کانفرنس کرڈالی اور کہا کہ عمران خان تو خود جلسوں میں بھی یہ کہ چکے ہیں کہ ملک کو مجھ سے زیادہ فوج کی �ضرورت ہے آپ لوگوں کے پاس طاقت اور وسائل ہیں اس لیے آپ اپنا کردار ادا کریں اسد عمر نے ایک اور بات بھی کی اسد عمر نے کہا کہ قومی سلامتی صرف فوج کی ہی نہیں قوم کی بھی ذمہ داری ہے ، اگر کہیں پر کچھ پریشانی نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے فکر مند ہیں تو یہ سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے ، دیکھنا ہوگا کہ جو محب وطن پاکستانی ہیں ، جو فوج کا دفاع کرتے آئے ہیں ،
آزاد پاکستان کاوجود چاہتے ہیں ، بیرونی سازش میں پاکستان کا دفاع کرتے ہیں ، وہ آج کیوں سوال پوچھ رہے ہیں، اس پر سوچ بچار کی ضرورت ہے ، یہ اہم ضرورت ہے ، شائد آپ کو نظر آئے کہ کچھ غلطی اداروں سے بھی ہوئی ہو ۔ان کا کہان ےتھا کہ اگر پاکستانی ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرتے ہین تو ہر کسی کو قابل قبول ہے مگر اگر ہمیں یہ محسوس ہوا کہ ہمارے ملک کے فیصلے باہر کے حکم پر ہورہے ہیں تو انتشار پھیلے گا اور ہم ایسے فیصلے ہرگز قبول نہیں کریں گے
اسد عمر نے کہا کہ آج فوج کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان نفرتوں کی وجہ سے ٹوٹا ہے ، یہ بات درست ہے مگر کیا یہ سوچا کہ نفرتیں پیدا کیوں ہوئیں ؟ ۔ ایسا اس لئے ہوا کہ عوام کی خواہشات پر عمل نہیں کیا گیا، عوام کی اکثریت کی رائے کو کچلنے کی کوشش کی گئی ، فیصلے تو ملکوں کی سلامتی کو اس وقت خطرات لاحق ہوتے ہیں جب جمہوریت کی بجائے طاقت کی بنیاد پرریاست کے امور چلانے اور اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جائے