قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کا سوری کے فیصلے سے اختلاف: سیکرٹریٹ نے خبروں کی سختی سے تردید کی

ترجمان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور اس پر ڈپٹی سپیکر کے حکم سے متعلق میڈیا میں چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔

ترجمان نے ایسی تمام خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 3 اپریل کو اجلاس کی صدارت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی۔

Image Source: Dunya News

انہوں نے مزید بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ڈپٹی سپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پر دیے گئے فیصلے سے اتفاق کیا اور اس پر دستخط کر دیے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ معاملہ زیر التوا ہے۔ سپریم کورٹ اور سپیکر اپنے وکیل کے ذریعے عدالت کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خبریں سپیکر سے منسوب کرنے سے گریز کیا جائے۔

دن 3 اپریل کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے مقررہ قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے ایک گھنٹہ قبل ایک حیران کن اقدام کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر اسد قیصر کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ جمع کرادیا۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک کے بعد قیصر کو آئینی طور پر وزیراعظم عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اجلاس کی صدارت کرنے کا پابند نہیں بنایا جائے گا۔ سپیکر پر عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ آئندہ اسمبلی اجلاس میں ہو گی۔

اپوزیشن نے اپنی تحریک میں الزام لگایا کہ سپیکر نے غیر جانبداری کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے اور حکمران پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔ سیکرٹریٹ نے قیصر کے خلاف 100 سے زائد اپوزیشن ارکان کے دستخط شدہ تحریک موصول ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

فواد چوہدری نے شاہد آفریدی کو ” ڈفر ” قرار دے دیا