قندیل بلوچ کیس : تحریک انصاف کا انصاف کےحصول کے لیے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

پاکستان میں جرم ہونے کی ایک بڑی وجہ اپنے ہی لوگوں کا جرم پر پردہ ڈال دینا ہے- قندیل بلوچ کیس میں بھی ایسا ہی ہوا جب گواہ مکر گئے تو عدالت کو مجبورا وہ فیصلہ کرنا پڑا جو ججز کو بھی یقینا ذاتی طور پر قابل قبول نہ تھا اسی لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف ،انصاف کے خلاف کیے گئے فیصلوں کے خلاف آخری دم تک لڑے گی

اسی لیے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بدھ کو کہا کہ حکومت قندیل بلوچ قتل کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔یاد رہے کہ دو روز قبل لاہور ہائیکورٹ نے مقتول ماڈل قندیل بلوچ کے بھائی وسیم خان کو ان کے قتل کیس میں ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا تھا۔

فیصلے کے مطابق یہ فیصلہ فریقین کے درمیان معاہدے اور گواہوں کے بیانات واپس لینے کے بعد کیا گیا۔جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے عدالت عظمیٰ پر زور دیا کہ وہ اس بات کا نوٹس لے کہ قندیل بلوچ کے قاتل کو کیسے بری کیا گیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ کے سینکڑوں فیصلے ہیں کہ غیرت کے نام پر قتل کے مجرموں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔

عدلیہ میں احتساب کے فقدان پر سوال اٹھاتے ہوئے وزیر نے کہا کہ انہیں ملک میں جدید پراسیکیوشن کی طرف بڑھنا چاہیے۔انہوں نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ ملک میں میگا ریفارمز پر حکومت کا ساتھ دیں۔وزیراعظم عمران خان نے کئی بار اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ بیٹھنے اور مسائل پر بات کرنے کی دعوت دی لیکن انہوں نے پہلے اپنے خلاف مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

عوام کو بھی چاہیے کہ حکومت پاکستان کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے ان کی پشت پر کھڑے ہوں تاکہ عدالت ایسا فیصلہ دے کہ کوئی بھائی ،باپ یابیٹا اپنے گھر کی خواتین کو غیرت کے نام پرصرف اس لیے قتل کردے کہ یا تو اسکی جائیداد میں حصہ مل جائے یا اسکو یقین ہوتا ہے کہ مزہب کی آڑلیکر یا گھر والوں کی آشیر باد سے وہ فوراجیل سے نکل آئے گا

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا