قطر کا طالبان حکومت کو تسلیم کرنے پہ تحفظات کا اظہار

دوحہ میں قطر کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے فوری طور پر طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے امکان  رد کر دیا۔انہوں نے کہا ہے کہ طالبان اپنے مثبت بیانات اور وعدوں پر عمل کرکے دکھائیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد پہلی بار ملک کا دورہ کیا۔ یہ کسی بھی غیر ملکی سفارت کار کا طالبان حکومت میں سب سے پہلا دورہ ہے۔

قطر کے وزیراعظم  اپنے دورے میں طالبان  وزیرِ اعظم ملّا محمد حسن اخوند سمیت اہم حکومتی عہدیداروں کے علاوہ سابق صدر حامد کرزئی اور قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی غرض سے تشریف لائے ہیں۔ اس دورے میں  نئی حکومت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Image Source: BBC

قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کے اتوار کے روز اس اہم دورے کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئی ہیں اور نہ ہی کوئی سرکاری اعلامیہ جاری کیا گیا ہے تاہم آج فرانسیسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد پریس بریفنگ میں انھوں نے کچھ اہم معاملات کے حوالے سے انکشافات کیےہیں۔

فرانسیسی وزیرِ خارجہ یاں ویز لیدریان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں قطر کے نائب وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ہماری پہلی ترجیح نہیں ہے۔

اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس وقت تمام دنیا کی نظریں اس بات پر ہیں کہ  طالبان دنیا کے ساتھ کس طرح کے تعلقات استوار کرتے ہیں۔

طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں قطری نائب وزیراعظم نے مزید کہا ہے  کہ اس وقت تسلیم کرنے پر زور دینے سے کسی فریق کو فائدہ نہیں ہوگا۔

Image Source: Bloomberg.com

 ہم نے طالبان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ بطور ثالث قطر کا کردار حقیقت پسندانہ ہی رہا ہے اور یہ بات بھی دھیان میں رکھنی چاہیے کہ  طالبان کا دنیا سے تنہائی اختیار کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔

قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ  انھوں نے طالبان پر واضح کیا کہ اپنے مثبت بیانات اور وعدوں پر قائم رہ کر ہی وہ عالمی دنیا کا اعتماد حاصل کرسکتے ہیں اور خواتین کی شمولیت کے ساتھ قومی حکومت کا قیام اس کی پہلی کڑی ہوگی۔

قطری نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ طالبان کو ایسی کئی اسلامی ریاستوں کا حوالہ بھی دیا جہاں مسلم خواتین کو شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے مکمل حقوق حاصل ہیں اور وہ مملکت کے کاموں میں بھی بھرپور حصہ لیتی ہیں۔

شیخ محمد بن عبدالرحمان نے بتایا کہ طالبان نے مثبت اشارے دیئے ہیں اور عالمی برادری سے تعلقات قائم کرتے ہوئے سفارت خانے کھولنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاہم ابھی انکی جانب سے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے