قطر کے شہزادے شیخ تمیم بن حماد الثانی آج جھنگ پہنچیں گے۔
قطری شہزادے اپنی پارٹی اور وفد کے ہمراہ آج پنجاب کے شہر جھنگ کے مضافاتی علاقوں میں تلور کا شکار کریں گے ۔

جھنگ پولیس نے شہزادے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے فول پروف پلان تیار کرلیا۔ قطری شہزادے کے شکار کیمپ کے ارد گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی۔
پولیس ذرائع کے مطابق قطری شہزادے کے کیمپ کے تین اہم اطراف میں پولیس ناکے لگائے جائیں گے۔
پولیس کو کوٹ شاکر تھانے، اطہر ہزاری، گڑھ مہاراجہ اور ان علاقوں میں گشت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے جہاں قطری شاہی مہمان تلور کا شکار کریں گے۔

ٹریفک ڈی ایس پی کو قطری معززین کے دورے کے موقع پر ٹریفک کے مناسب انتظامات کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
تلور کے شکار کے لیے صبح کا وقت مخصوص ہے -تلور کے شکار کے لیے بندوق یا پسٹل استعمال نہیں کی جاتی بلکہ اس کو پکڑنے کے لیے سدھائے گئے عقاب استعمال ہو تے ہی
ان عقابوں کی آنکھوں پر غلاف چڑھایا جاتا ہے اس کے بعدشکاری صحرا میں ان پرندوں کے پاؤں اور پنجوں کے نشان کی مدد سے معلوم کرتے ہیں کہ اس وقت یہ پرندہ کہاں ہے اس کے بعد ان کے شکار کے لیے ان عقابوں کے سروں سے کپڑا اتار کرفضا میں چھوڑا جاتا ہے جو تلور کو تلاش کرکے پکڑتے ہیں
تلور کے شکار کی ویڈیو بنانےاور وائرل کرنے کے معاملے پر پر ایم پی اے سندھ کے محافظوں نے ناظم جوکھیو کو اغوا کے بعد جان سے مار دیا تھا جس کا میڈیا پر اب تک تزکرہ چل رہا ہے
تلور کے شکار پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے کچھ عرصہ پابندی بھی عائید کی گئی تھی اب ایک بار پھر قطری شہزادوں کے لیے اس پابندی میں نرمی کی گئی ہے شہزادوں کو 100 تلور شکار کرنے کی اجازت ہوتی ہے جس کے لیے وہ لاکھوں روپے حکومت پاکستان کو ادا کرتے ہیں
پنجاب کے علاوہ بلوچستان اور سندھ میں بھی تلور پائے جاتے ہیں یہاں پر بھی عربی شہزادے کئی بار شکار کا شوق پورا کرچکے ہیں
۔