سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹوئٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی درخواست ضمانت خارج ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا-کیس کے بارے میں ججز کے ریمارکس بتارہےہیں کہ عدالت اعظم سواتی کے رویے پر بے حد نالاں اور ناراض ہے -�سپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے 6 صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کے ذاتی اکاؤنٹ سے کئی بار فوج مخالف ٹویٹ کیے گئے ، جو اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ انہوں نے افواجِ پاکستان کے افسران کے خلاف بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی –
#ٹوئکر
متنازع ٹویٹ کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی درخواست ضمانت سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد اعظم خان نے خارج کردی ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم نے متنازع ٹویٹ پر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کر رکھاہے۔ عدالت نے کہاکہ اعظم سواتی نے ایک ہی جرم دو بار کیاہے۔
تصویر: پی آئی ڈی pic.twitter.com/Lt5RM9NVBh— Independent Urdu (@indyurdu) December 21, 2022
اعظم سواتی نے ریاستی اداروں کےخلاف بغاوت پرمبنی ٹویٹس ظاہر کرتی ہیں کہ انہوں نے عوام کو اداروں کےخلاف اکسایا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ افواجِ پاکستان کے افسران کے خلاف اعظم سواتی کی ٹوئٹ کو کئی لوگوں نے ری ٹوئٹ کیا، اگر عدالت کو یہ یقین ہوگیا کہ اعظم سواتی کا مقصد اپنے ٹویٹ کے ذریعے فوج میں اختلاف پیدا کرنا تھا تو اعظم سواتی پر لگی دفعات پرکم ازکم7 سال اور زیادہ سے زیادہ عمرقید کی سزا ہو سکتی ہے۔