چوہدری اعتزاز احسن نے 2 روز قبل آرمی چیف پر کھل کر تنقید کی تھی ان کا کہناتھا کہ نون لیگ کی حکومت کو این آر او 2 دے دیا گیا ہے جس کے بعد نیشنل اور سوشل میڈیا پر اس بات پر تنقید کی گئی کہ جب ایک قانون دان نے آرمی چیف کے خلاف اوپن تنقید کی تو انہیں شہباز گل عمران ریاض جمیل فاروقی یا اعظم سواتی یا دیگر یوٹیوبرز کی طرح کیوں پکڑا نہیں گیا -حیران کن طور پر اسٹیبلشمنٹ نے بھی اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا نہ ہی کوئی حکومتی رہنما ان کے خلاف عدالت گیا تاہم اب ایک بریکنگ نیوز آئی ہے کہ اعتزاز احسن کے اس انتہائی سخت بیان کے بعد پیپلز پارٹی نے ان سے اپنی راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے پارٹی ان کے موقف سے بالکل متفق نظر نہیں آئی
پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے بانی رکن اور بے نظیر دورحکومت میں وزیر قانون رہنے والے اعتزاز احسن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے،ذرائع کے مطابق سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی اور پارٹی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پنجاب کی ایگزیکٹو کمیٹی اعتزاز احسن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اعتزاز احسن کے اس بیان سے بالکل متفق نہیں ہے اور اسی لیے ان کی پارٹی کی بنیادی رکنیت معطل کرنے کے حوالے سے آج ہی سفارشات پارٹی کے جنرل سیکرٹری کو بھجوائے گی، پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹوکمیٹی کے آج اجلاس میں اعتزاز احسن کےبیانات کےخلاف قرارداد منظورکی جائے گی، انہیں پنجاب ایگزیکٹوکمیٹی کی طرف سے شوکاز نوٹس بھی بھجوایا جائےگا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس انتہائی قدم کے بعد اعتزاز احسن کیا کرتے ہیں یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف جوائن کرلیں