فوج اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا مہم : پنجاب سے8 افرادگرفتار

پاکستان میں تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی شرپسند بھی اپنے مفادات کا کھیل کھیلنے میں مصروف ہوگئے اور انھوں نے پاک فوج اور عدلیہ کے خلاف ٹویٹس شروع کردیے اور پاکستانی عوام جن کے جزبات عدالتی فیصلے سے مجروح ہوئے تھے وہ بھی اس سازش کا شکار ہوکر اس میں شامل ہوگئے -لاہور کے ایک جوڈیشل مجسٹریٹ نے بدھ کے روز ایک شخص کو دو دن کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے جسمانی ریمانڈ پر دے دیا جس میں مبینہ طور پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے عدم اعتماد کے ذریعے برطرف کیے جانے کے بعد فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف بدعنوانی کی مہم چلائی گئی تھی۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ اس شخص نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے آرمی چیف کے خلاف مہم شروع کی۔عدالت نے مجسٹریٹ سے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت نے دو روزہ ریمانڈ کی منظوری دے دی۔ملزم کو ایف آئی اے نے منگل کو لاہور سے گرفتار کیا تھا۔دن کے آخر میں، ایف آئی اے نے سوشل میڈیا کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کے بعد پنجاب بھر سے کم از کم آٹھ افراد کو گرفتار کیا تھا جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ فوج کے خلاف مہم میں ملوث تھے۔

گرفتار افراد کے خلاف متنازعہ پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کی دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔قومی اسمبلی میں مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک کے نتیجے میں 10 اپریل کو عمران کی برطرفی کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آرمی چیف کے خلاف توہین آمیز مہم شروع ہونے کے بعد ایف آئی اے کا انسداد دہشت گردی ونگ حرکت میں آیا۔گزشتہ اتوار سے ٹویٹر پر سب سے زیادہ ٹرینڈنگ والے ہیش ٹیگز تھے جو فوج، عدلیہ اور نئی حکومت کو نشانہ بناتے تھے اور منگل کو ان ہیش ٹیگز کو استعمال کرنے والی ٹویٹس کی تعداد 4.3 ملین تک پہنچ گئی۔

“ہم نے فوج اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے سلسلے میں لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گجرات سمیت پنجاب کے مختلف حصوں سے تقریباً آٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ایف آئی اے کے ایک اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔گزشتہ روز پاک فوج کے حکام کے اجلاس میں سوشل میڈیا پر ادارے پر کی جانے والی حالیہ تنقید کا بھی نوٹس لیا گیا تھا۔فوج کے میڈیا ونگ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “فورم نے کچھ حلقوں کی جانب سے پاک فوج کو بدنام کرنے اور ادارے اور معاشرے کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے حالیہ پروپیگنڈا مہم کا نوٹس لیا،

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ میٹنگ میں “ہر قیمت پر آئین اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے قیادت کے اچھی طرح سے سوچے جانے والے موقف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا”۔

فورم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی قومی سلامتی مقدس ہے۔ پاک فوج ہمیشہ ریاستی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور بغیر کسی سمجھوتے کے ہمیشہ رہے گی۔

Related posts

فواد چوہدری نے شاہد آفریدی کو ” ڈفر ” قرار دے دیا

لاہور کے کئی علاقوں میں ہر گھنٹے بعد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ؛نجی چینل کا دعویٰ

سائفر کیس میں کپتان اور نائب کپتان کی سزا معطلی پر رانا ثنا اللہ کا ردعمل