فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس : جسٹس منصور علی شاہ کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کا بھی فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ

اگر پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دے دیا جاتا تو آج پاکستان جس صورتحال سے دوچار ہے اس سے باہر نکل آتا -مگر اس وقت ان ججز کی بات نہیں مانی گئی جس کے نتیجے میں حکولت اور عدلیہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اب ایک بار پھر یہی بات دہرائی جارہی ہے اگر چیف جسٹس اس بار فل کورٹ بناکر تمام ججز کی رائے سے فیصلہ کرتے ہیں تو پاکستان ہیجانی کیفیت سے باہر آسکتا ہے ورنہ اس فیصلے کو بھی قبول نہیں کیا جائے گا اور عدلیہ کی ساکھ بھی متاثر ہوگی -فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس میں جسٹس منصور علی شاہ کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

 

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق 23جون کی عدالتی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا، تحریری حکمنامہ میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا نوٹ بھی شامل ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے نوٹ میں کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان فل کورٹ بنچ تشکیل دیں، نظام عدل کی ساکھ کی عمارت عوامی اعتماد پر کھڑی ہے،موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے کو ہے، اس وقت ملک میں انتخابات کیلئے سیاسی ماحول کا منظر نامہ چارج ہے۔

نوٹ میں مزید کہا گیاہے کہ ایسے سیاسی چارج ماحول میں موجودہ عدالتی بنچ کے خلاف اعتراض کیا جا سکتا ہے، کیس سننے والے بنچ میں موجود ججز کے تحریری اعتراضات انتہائی سنجیدہ ، نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، ایک سینئر جج کے اعتراض پراس وقت مناسب نہیں ہے کہ رائے دوں۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ سینئر جج کے اعتراض ہم آہنگی، عوامی اعتماد کی بحالی کیلئے مناسب اقدامات کا تقاضا کرتے ہیں،پہلا قدم یہ ہونا چاہئے فل کورٹ بنچ تشکیل دیا جائے۔ہم امید کرتے ہیں کہ اس بار چیف جسٹس اپنے برادر ججز کی بات سنیں گے اور پھر اس بینچ میں وہ دو سینئر جج بھی شامل ہوجائیں گے جو اس سے قبل اس کیس کی سماعت سے معزرت کرچکے ہیں -اور اس سے بھی بڑھ کر جو عدلیہ کے درمیان اختلافات کا عنصر سامنے آرہا ہے اس میں بھی کافی حد تک ٹھہراؤ آجائے گا –

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم