راولپنڈی: وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پیر کو نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ معیشت کے اس اہم شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے دوسرے ممالک کی جدید زرعی تکنیکوں سے سیکھیں۔
راولپنڈی میں پیر مہر علی شاہ ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے زور دیا کہ ملک کی حقیقی زرعی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں روایتی سے جدید کاشتکاری کی طرف جانا ہو گا۔

چودھری نے کہا کہ پاکستان زرعی برآمدات کا ایک بڑا ذریعہ ہو سکتا ہے کیونکہ خلیج جیسے خطے ہمارے لیے کھلے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو یہ ہدف مقرر کرنا چاہیے کہ وہ معیشت کو کیسے فروغ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے یونیورسٹیوں اور نجی اداروں کے درمیان قریبی روابط پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے زرعی شعبے کی جدید کاری اور کسانوں کی خوشحالی کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان نے کہا کہ اس سال ستمبر میں، اسلام آباد میں زرعی شعبے کی بہتری کے سلسلے میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم نے زرعی شعبے میں بہتری کے لیے ایک جامع حکمت عملی کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم نے شرکاء کو بتایا کہ ‘ایگری ڈیش بورڈ’ اس سلسلے میں بروقت فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ زرعی تبدیلی کا منصوبہ خوراک میں خود کفالت کی طرف پہلا قدم ہو گا۔
اجلاس کو فوڈ سیکیورٹی کے ڈیش بورڈ اور ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پلان کے کاموں میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔