رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی فلسطینیوں پر ظلم وستم جاری ہے اور اب تک 30 ہزار سے زائید معصوم فلسطینی اس دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں مگر عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی اللہ کے قہر کو مسلسل آواز دیے جارہی ہے -غیر مسلم تو آج بھی سڑکوں پر ان مظلوموں کے لیے آوازیں اٹھارہے ہیں مگر اسلامی ممالک میں ایسی کوئی ریلی نظر نہیں آتی اور اسی وجہ سے اسرائیل کا حوصلہ بڑھتا جارہا ہے اور وہ اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے -آج ان کی قوم اپنے ایک اور ہیرو سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوگئی -فلسطین کے نامور فٹبالر محمد برکت اسرائیل کی جانب سے ان کے گھر پر کی جانے والی بمباری میں شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کےمطابق محمد برکت نے فلسطین کی نیشنل ٹیم کی نمائندگی کی اور لوکل کلب کی جانب سے بھی میچز کھیلے ہیں۔محمد برکت کو خان یونس کا لیجنڈ کہا جاتا تھا، انہوں نے اپنے کیریئر میں 114 گول سکور کئے اور وہ خان یونس یوتھ کلب کے کپتان بھی تھے۔مقامی فٹبال کلب کے ایک کھلاڑی خالد ابو ہابیل نے محمد برکت کی موت کو فلسطینی فٹبال کے لئے بہت بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں ان کے خلاف کھیل چکا ہوں، وہ بلاشبہ ہوشیار اور بلا کے تیز تھے۔
ابو ہابیل جو ایک ڈاکٹر بھی ہیں اور الاقصیٰ شہداءہسپتال میں کام کرتے ہیں، انہوں نے بھی برکت کی موت پر اپنے تعز یتی پیغام میں کہا کہ غزہ کی فٹبال کمیونٹی نے جاری جنگ کے دوران بہت کچھ کھویا ہے، ہم مزید اور کتنا نقصان اٹھائیں گے؟انہوں نے مزید کہا ‘میں رنج اور غصے کی کیفیت میں ہوں، محمد برکت ایک لیجنڈ تھے’۔
فلسطینی فٹبالر محمد برکت اسرائیلی بمباری میں شہید
31
previous post