فضل الرحمان اسٹیبلیشمنٹ کے نیوٹرل ہونے پر برہم

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے ساتھ پی ڈی ایم کے اجلاس کی صدارت کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد کے صدر فضل الرحمان نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے ان کے خلاف کوئی فیصلہ دیا تو انہیں عوام کی عدالت میں جانے کا حق ہے۔مولانا نے کہا کہ ان کے اور مسٹر شہبازشریف کے علاوہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے نمائندوں پر زور دیا تھا جنہوں نے 31 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس میں شرکت کی تھی ان کا مطالبہ تھا کہ وہ اپنا موقف سامنے رکھیں۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ وہ ڈپٹی اسپیکر کے غیر آئینی فیصلے کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ اپوزیشن ملک کو انتشار کا سامنا کرنے سے بچانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے اعلان کیا کہ اگر تحریک انصاف محاذ آرائی چاہتی ہے تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ کی تاخیر ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے جنہوں نے آئین کو منسوخ کیا تھا۔

اس سے قبل مولانا فضل نے عوام سے جمعہ (کل) کو ملکی آئین کے تحفظ کے دن کے طور پر منانے کی کال دیتے ہوئے علمائے کرام اور مساجد کے اماموں سے کہا کہ وہ عوام کو پی ٹی آئی کی جانب سے آئین کی “منسوخی” کے بارے میں آگاہ کریں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی اور اس کے کارکن ملک میں تشدد اور انتشار پھیلانے کی کوشش میں دوسری جماعتوں کے کارکنوں کو اکسانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ باہر نکلیں اور پی ٹی آئی حکومت کے اس فعل کے خلاف آواز بلند کریں۔

Related posts

عمران خان نے آل پارٹیز کامفرنس میں شرکت کا اشارہ دے دیا

جو لابی اسرائیل سے بھی نہ ہوسکی وہ تحریک انصاف نے کردکھا ئی -عمران خان

پی ٹی آئی کا اگلا ہدف اقتصادی پابندیاں لگوانے کی قرارداد ہے ؛عرفان صدیقی