محبت پروان چڑھنے اور نکاح کے بعد عین رخصتی کے وقت بھاگ جانے والے دولہا کو بالآخر پولیس نے دلہن کی شکایت پر گرفتار کرلیا ۔ اطلاعات کے مطابق بھارت کے ایک قصبے میں بارات کے استقبال کی تیاریاں جاری تھیں کہ کسی نے دولہے کے گھر سے فرار ہونے کی خبر دی خبر سن کر دُلہن کو غش آ گیا اور اُس کے والدین رونے لگے شادی والے گھر میں کہرام مچ گیا لیکن ہوش میں آتے ہی دلہن نے ہمت نہیں ہاری اور پولیس کو شکایت کر دی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اونتی پورہ قصبے سےدولہا فیاض احمد ڈار اور ان کے والد محمد شعبان ڈار کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق فیاض ڈار کا نکاح چار سال پہلے اس لڑکی کے ساتھ لو میرج کا نتیجہ تھا،چونکہ دونوں پڑھائی کر رہے تھے -، اس لیے طے پایا تھا کہ رُخصتی چند سال بعد ہو گی، سب کچھ معمول کے مطابق تھا، یہ کسی نے نہیں سوچا تھا کہ لڑکا عین وقت پر مُنھ پھیر لے گا، لڑکی والوں نے بتایا کہ رات کو لڑکے والے رسم کے مطابق مہندی لے کر بھی آئے تھے، سب کچھ ٹھیک تھا لیکن عین بارات سے پہلے لڑکا غائب ہو گیا اور ان کے گھر والے کہنے لگے وہ یونیورسٹی گیا ہوا ہے، لیکن جب دولہا راجہ واپس ہی نہیں لوٹے تو پھر ہم نے پولیس کی مدد لی۔
لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ دلہا نے یہ عجیب و غریب حرکت کیوں کی جس کی وجہ سے ان کی شادی کی خبر دنیا بھر میں پھیل گئی – دولہے فیاض ڈار کے خلاف بیوی کو ہراساں کرنے اور دھوکہ بازی سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش ہو رہی ہے۔