عمران خان کے اعلان کے بعد اسمبلیاں تحلیل ہونے کا خدشہ

لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز پنجاب میں سیاسی آپشنز پر غور کر رہی ہے جس کے بعد عمران خان نے اپنے حالیہ پنڈی خطاب میں تمام اسمبلیاں چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی کی تحلیل کو ناکام بنانے کے لیے اپنے آپشنز پر غور کر رہی ہے، بشمول وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد، یا گورنر وزیراعلیٰ سے ایوان سے اعتماد کا تازہ ووٹ حاصل کرنے یا صوبے میں گورنر راج نافذ کرنے کے لیے کہے۔
ذرائع نے پہلے بتایا کہ مسلم لیگ ن نے صوبائی اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانے کے لیے اتحادیوں سے مشاورت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعلیٰ تحریک عدم اعتماد یا اعتماد کا ووٹ زیر التواء ہونے کی صورت میں اسمبلی کو فوری تحلیل کرنے کا نہیں کہہ سکتے۔
ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے بیشتر ایم پی ایز اور اتحادیوں کی رائے تھی کہ اسمبلی میں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔
کچھ ارکان کی رائے ہے کہ گورنر کو وزیر اعلیٰ سے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہنا چاہیے۔
پارٹی رہنمائوں نے مشاورت میں کہا کہ ‘مسلم لیگ ن کے لیے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے ایوان کے 186 اراکین کی حمایت حاصل کرنا مشکل ہو گا۔
پارٹی نے وکلاء کی رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے، اگر گورنر وزیراعلیٰ پرویز الٰہی سے ایوان سے اعتماد کا نیا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ مزید یہ کہ صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کے جواز کے لیے ٹھوس بنیاد کی ضرورت ہے۔
پارٹی رہنما حمزہ شہباز نے مسلم لیگ ن کی کور کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق وہ آج آئینی ماہرین سے بھی مشاورت کریں گے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت معاملے کو احتیاط سے نمٹا رہی ہے اور جامع مشاورت کے بعد اپنا موقف پیش کرے گی۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی