آج کل پی ٹی آئی کے متحرک رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی کی جانب سے ٹف ٹائم دیا جارہا ہے ان کو پی اے سی کی چئیرمین شپ سے بھی محروم کردیا گیا جبکہ عمران خان ان کے بعض بیانات سے ناخوش بھی ہیں ؛اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے بعد صحافی کے سوال ’’کیا آپ شیر افضل مروت کو ملاقات کیلئے بلائیں گے‘‘؟ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاہے کہ شیرافضل مروت کو کئی مرتبہ سمجھایا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کریں،سمجھایا کہ جنگ باہر والوں سے ہوتی ہے پارٹی میں لڑائی نہیں ہوتی، شیر افضل ہر دوسرے دن کسی نہ کسی پارٹی لیڈر پر چڑھائی کر دیتا تھا،سعودی وفد کے دورے کے موقع پر شیر افضل مروت نے متنازعہ بیان دیاجبکہ محمد بن سلمان نے میرے کہنے پر 2 مرتبہ اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی ) کانفرنس کروائی تھی۔
عمران خان نے کہاکہ شیر افضل مروت نے پارٹی کیلئے بہت کام کیا ہے لیکن اسے پارٹی پالیسی کی بار بار خلاف ورزی نہیں کرنی چاہئے تھی،وہ اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلے تو کوئی ایشو نہیں ہے،، کوئی پارٹی ڈسپلن میں رہے تو ٹھیک، خلاف ورزی کرے تو پورس کا ہاتھی بن جاتا ہے، ان کو نوٹس جاری کیا ہے جواب دیں گے تو ٹھیک ہے تاہم صحافی کے شیر افضل مروت کو ملاقات کے لیے بلوانے سے متعلق سوال کا جواب دیے بغیر ہی روانہ ہوگئے۔