عمران خان کی اسلام آباد روانگی کے کے وقت زمان پارک پر پولیس نے چڑھائی کی اور زمان پارک میں عمران خان کےگھر کی تلاشی لی کئی افراد کو گرفتار بھی کیا مگر اس کے باوجود رات کے وقت عمران خان اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنے گھر پہنچ گئے اور ایک بار پھر اس علاقے پر تحریک انصاف کے کارکنان نے اپنا کنٹرول جما لیا جو اب تک قائم ہے –
زمان پارک آپریشن کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کی تعداد اور سرگرمیوں کے حوالے سے خفیہ ادارے کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمان پارک میں 2 سو کے قریب لوگ موجود ہیں۔خفیہ ادارے کی رپورٹ کے مطابق 60 سے 70 ڈنڈا بردار کارکن ویڈیو اور تصاویر بنانے والوں سے موبائل فون چھین لیتے ہیں۔
روزنامہ جنگ کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن راہ گیروں کی چیکنگ بھی کر رہے ہیں، کارکن عمران خان کے دروازے اور سروس لین ون پر موجود ہیں۔خفیہ ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پولیس وین کو توڑ پھوڑ کے بعد نہر میں پھینک دیا تھا، مال روڈ سے زمان پارک کی جانب پولیس نفری تعینات نہیں کی گئی ہے۔تاہم پولیس ایک بار پھر اس پر دوبارہ حملے کا پروگرام بنا رہی ہے -نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پولیس کو اختیاردے دیا ہے کہ جو بھی مذاحمت کرے اس کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیں –