عمران خان کی تقاریر اثر دکھا گئیں :اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ میں قراردادمنظور

عمران خان کی لیڈر شپ کو دنیا میں پزیرائی مل گئی ان کی تقاریر کو دنیا میں سنا گیا انھوں نےاسلام کے خلاف بات کرنے والوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور سمجھایا کہ مسلمان اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ سے اپنی جانوں سے زیادہ پیار کرتے ہیں اسلیے اگر کوئی ان کے خلاف بات کرے گا تودنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے سخت ردعمل آئے گا عمران خان کی اس بات کو وقت نے ثابت کیا تو دنیا یہ ماننے پر مجبور ہوگئی کہ ہمیں اسلاموفوبیا پر قابو پانا ہوگا ورنہ اس سے بھیانک نتائج بھگتنا پڑیں گے

اسی لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں پاکستان اور او آئی سی سے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پر قرارداد پیش کی گئی۔اسلامو فوبیا سے دنیا بھر میں مسلم کمیونٹی کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب منیرہ کرم نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں اسلام فوبیا کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ مذہبی آزادی ایک بنیادی انسانی حق ہے۔

انہوں نے اس معاملے پر مزید زور دیا اور وضاحت کی کہ اسلامو فوبیا کو مختلف ممالک میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسلامو فوبیا کے خلاف بیداری بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ یہ مسلمانوں کے خلاف تشدد اور نفرت کو بڑھا رہا ہے۔ہمیں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کو روکنا چاہیے۔ منیرہ کرم نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے مذہبی رواداری کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ میں آج امت مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے لہر کے خلاف ہماری آواز سنی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کی جانب سے او آئی سی کی متعارف کرائی گئی تاریخی قرارداد کو منظور کیا ہے۔ قرارداد میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا۔میں آج امت مسلمہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کیونکہ اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے لہر کے خلاف ہماری آواز سنی گئی ہے اور اقوام متحدہ نے او آئی سی کی جانب سے پاکستان کی طرف سے متعارف کرائی گئی ایک تاریخی قرارداد کو منظور کیا ہے، جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔” عمران خان۔

Related posts

حسینی فوج کے سالار حضرت عباسّ کو علمدار کیوں کہا جاتا ہے ؟

محرم الحرام میں 7 سے 10 محرم تک ڈبل سواری پر پابندی کافیصلہ

حضرت خالد بن ولید نے بسم اللہ پڑھ کر زہر کیوں کھالیا تھا؟ایمان افروز واقعہ