25
اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی پیشی ہوئی جس میں خان صاحب نے ایک بار پھر بڑے پن کا مظاہرہ کیا انھوں نے عدالت سے کہا کہ اگر ان کے الفاظ سے جج زیبا کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معافی مانگ لیتا ہوں
خان صاحب اس سے بھی آگے بڑھے اور کہاکہ وہ خود جاکر سیشن جج سے معافی مانگنے کو تیا ر ہیں انھون نے اپنی بات بھی دہرائی کہ میں نے جج کو دھمکی نہٰیں دی تھی بلکہ عدالت کے ذریعے سوال کرنے کا کہا تھا
عدالت نے بھی عمراں خان کے اس جیسچر کو سراہا اور صرف 5 منٹ کی کاروائی کے بعد چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران کان کے خلاف توہین عدالت کی کاروا ئی روک دی اور ان کو 29 ستمبر تک تحریری جواب جمع کروانے کا حکم صادر فرمادیا