اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بھی عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کے حوالے سے عدالت میں ریمارکس دئے انہوں نے یہ ریمارکس پارٹی کے احتجاج کی وجہ سے سڑکوں کی بندش سے متعلق تاجروں کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔
اس سے قبل جسٹس فاروق نے درخواست پر اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل سے رپورٹ طلب کی تھی اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ اسلام آباد میں بغیر کسی پریشانی کے احتجاج کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے۔
آج کی سماعت کے دوران جج نے عدالت میں جمع کرائی گئی انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران کی زندگی پر ایک اور حملے کا امکان ہے۔اس پر جج کا یہ کہنا تھا کہ یہ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور عمران خان کو فول پروف سیکیوریٹی فراہم کریں ۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ 3 نومبر کو پنجاب کے وزیرآباد میں پارٹی کے لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہوئے فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوگئے تھے، واقعے میں پی ٹی آئی کاایک سپورٹر خان کی جان بچاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ سابق وزیراعظم سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے تھے