فوج کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک بار پھر آپریشن کا عندیہ دیا گیا تو اس بار کئی جماعتوں نے اس کی مخالفت کی جس پر حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا اب کیونکہ اس وقت ملک کی سب سے مقبول جماعت تحریک انساف ہے اس لیے اس کو تو بلانا حکومت کی مجبوری ہے اس حوالے سے جب عمران خان سے ان کا موقف پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے وزیراعظم شہبازشریف کی بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
آج 190ملین پاؤنڈ کیس میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ ہماری پارٹی اے پی سی میں شرکت کرے گی اور حکومت کا موقف سنے گی،عمران خان کا کہناتھا کہ عزم استحکام آپریشن پر ہمارے تحفظات موجود ہیں،افغانستان کے ساتھ ہمارا ڈھائی ہزار کلومیٹر کا بارڈر ہے، انھوں نے اس بات کو پھر دہرایا کہ اس آپریشن سے ملک میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔ عمران خان کا کہناتھا کہ جب تک افغانستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوتے ہم ٹی ٹی پی سے نہیں جیت سکتے -وہ آج بھی اس بات پر قائم ہیں کہ امن و امان کی مستقل بحالی مزاکرات کے ذریعے ہوتی ہے لڑائی جھگڑے سے نہیں –