پشاور: سابق وزیر اعظم عمران خان اور خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیر اعلی (سی ایم) محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقے میں امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو ڈیرہ اسماعیل خان میں بے مثال بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ساتھ ساتھ امدادی اور بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ متعلقہ حکام اس وقت ڈیرہ اسماعیل خان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔

عمران خان نے سیلاب کو روکنے کے لیے ڈیم بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ملک بھر میں 10 ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے پاس ڈیم ہوتے تو ہم آسانی سے پانی ذخیرہ کر سکتے ہیں۔
قدرتی آفات میں ہونے والے نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں بھی سیلاب سے نقصانات ہوئے ہیں۔
انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی ریلیف اور بحالی اور انفراسٹرکچر کی مدد کرے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا سروے کرکے متاثرین کی مدد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
عمران خان نے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کے لیے معاشی استحکام بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔