علی زیدی نے کراچی چڑیا گھر کی ‘قابل رحم’ صورتحال پر سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

کراچی: نایاب سفید شیر کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے جمعرات کو کراچی چڑیا گھر کی ’قابل رحم‘ صورتحال پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

وفاقی وزیر نے ایک ٹویٹ میں کہا، “سندھ حکومت نے کراچی چڑیا گھر کو تباہ کر دیا ہے کیونکہ ان کا پورا نظام کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید پیشکش کی کہ اگر سندھ حکومت چڑیا گھر کو چلانے سے قاصر ہے تو وزارت بحری امور اسے اپنی بندرگاہ کی بنیادوں میں سے کسی ایک کے تحت لے سکتی ہے، “اسے جنگلی حیات کے لیے بہترین رہائش گاہ اور شہر کے لیے ایک مقام میں تبدیل کر سکتی ہے۔

ایک روز قبل ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی چڑیا گھر میں رکھے گئے نایاب سفید شیر کی ہلاکت پر حکام سے رپورٹ طلب کی تھی۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ترجمان علی حسن ساجد کے مطابق شیر گزشتہ 13 روز سے بیمار تھا اور پلمونری ٹی بی میں مبتلا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانوروں کے ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود شیر صحت یاب نہ ہو سکا اور اس کی بیماری کی وجہ سے موت واقع ہو گئی۔

اس شیر کی عمر 14 سے 15 سال کے درمیان تھی اور اسے 2012 میں افریقہ سے کراچی چڑیا گھر لایا گیا تھا۔

جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے شیر کا پوسٹ مارٹم کیا اور بیماری اور موت کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کیں۔ جانوروں کے ڈاکٹروں کے مطابق شیر کو نمونیا بھی ہوا تھا اور شیر کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سفید شیر کی موت کا سن کر دکھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ شیر کی موت کی وجہ سامنے آنے کے بعد اگر کوئی غفلت پائی گئی تو چڑیا گھر انتظامیہ کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی