علی احمد کرد کی تقریر پر چیف جسٹس برہم : چیف جسٹس گلزاراحمد اور وکیل علی احمد کرد میں اختلافات

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد نے آج لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
اپنی تقریر میں کہا کہ عدلیہ کے اندر ایک “واضح اور قابل مشاہدہ تقسیم” ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا “دانشور طبقہ ختم” اور چونکہ کوئی دانشور طبقہ نہیں ہے، اس لیے چھوٹے قد کے ناہل لوگ سب سے اوپر بیٹھے ہیں۔

بعد ازاں کانفرنس میں علی احمد کرد کے بارے میں اپنے ردعمل میں، چیف جسٹس گلزار نے کہا کہ وہ سینئر وکیل کی طرف سے کی گئی گفتگو سے “بالکل متفق نہیں”۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ “ہماری عدالتیں آزاد نہیں ہیں” اور یہ کہ “ہم کسی کے دباؤ یا اداروں کے تحت کام کر رہے ہیں۔”

کم از کم مجھے ایسی کوئی مثال یاد نہیں ہے جسٹس گلزار نے علی احمد کرد سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ان کا کہنا تھا کہ اب عداتیں آزاد ہیں ۔

میں نے کسی ادارے کا دباؤ نہیں لیا اور نہ ہی کسی ادارے کی بات سنی، کوئی مجھے نہیں بتاتا اور نہ ہی میری رہنمائی کرتا ہے کہ میں فیصلہ کیسے لکھوں، میں نے کبھی کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ میں نے کسی اور کے کہنے پر ایسا کیا ہو اور نہ ہی کسی میں جرات ہوئی ہے۔کہ مجھ سے کچھ کہنا

چیف جسٹس گلزار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے کام میں کسی نے مداخلت نہیں کی اور انہوں نے اپنے کیسز پر ” اپنی سمجھ اور ضمیر” کے مطابق فیصلہ دیا، انہوں نے مزید کہا کہ “میں نے کبھی کسی کی ڈکٹیشن کو نہیں سنا، دیکھا، سمجھا یا محسوس نہیں کیا۔”

میری عدالت لوگوں کو انصاف دیتی ہے۔ علی احمد کرد عدالت میں آئیں اور دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ عدالت کا فیصلہ پڑھیں اور دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ میرے ججز ہر روز فیصلے لکھتے ہیں – دیکھیں کہ ہماری عدالت کیسے کام کر رہی ہے؟۔

چیف جسٹس نے کہا کہ “کسی خاص مثال کا حوالہ دیئے بغیر اس طرح کے عمومی بیانات دینا غلط ہے”، انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی غلطی ہو بھی جائے تو اسے درست کیا جاتا ہے۔”

جسٹس گلزار نے کہا کہ عدالتیں جو کچھ کرنا چاہتی ہیں فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں اور وہ معمول کے مطابق کرتی ہیں۔ “مجھے بتائیں کہ آج تک کس کے حکم پر کس کیس کا فیصلہ ہوا،” انہوں نے کرد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ “لوگوں کو غلط باتیں نہ بتائیں بلکہ حقائق کی دنیا میں رہیں ۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم