کوئٹہ: کوئٹہ کی احتساب عدالت نے بینک فراڈ کیس میں بینک منیجر کو 5 سال قید اور 6 کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
کوئٹہ کے ایک نجی بینک کے منیجر دوست محمد ناصر کو کھاتہ داروں کی جانب سے جمع کرائی گئی رقم میں غبن کے الزامات کا سامنا تھا۔
احتساب عدالت کوئٹہ کے جج آفتاب احمد لون نے فیصلہ سنایا جب کہ پراسیکیوٹر قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے داؤد جان پیش ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق نجی بینک کے 60 سے زائد متاثرہ کھاتہ داروں کی شکایت پر نیب نے کوئٹہ میں بینک کی میزان چوک برانچ کے منیجر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔

تفتیشی افسر فیاض افضل کی جانب سے کیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزم دوست محمد ناصر نے متوازی بینکنگ کا غیر قانونی طریقہ اختیار کیا اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے فراڈ کیا۔ عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دے کر، اس نے کھاتہ داروں کی تقریباً 60 ملین روپے کی رقم کا غلط استعمال کیا۔
ملزم کے خلاف شواہد کی روشنی میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دوست محمد ناصر مجرم قرار پاتا ہے اور اسے پانچ سال قید بامشقت اور 60 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
“ملزم کو عوامی عہدہ رکھنے کے لیے بھی ضبط کر لیا گیا ہے اور اسے 10 سال کی مدت کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا جس کا شمار اس تاریخ سے کیا جائے گا جس تاریخ سے اسے نمائندہ کے رکن کے طور پر منتخب، منتخب، مقرر یا نامزد ہونے کے لیے سزا کاٹ کر رہا کیا گیا تھا۔
جرمانے کی رقم این اے او 1999 کے سیکشن 33(ای) کے تحت فراہم کردہ لینڈ ریونیو کے بقایا جات کے طور پر وصول کی جائے گی۔
عدالت کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ملزم ضمانت پر تھا، اسے حراست میں لے لیا گیا۔