لاہور: لاہور کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی کی عبوری ضمانت میں ایک دن کی توسیع کر دی۔
جج محمد اسلم گوندل نے آج سابق ایم این اے مونس الٰہی، سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور واجد علی بھٹی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ملزم عدالت میں پیش ہوا۔
آج سماعت کے آغاز پر مونس الٰہی کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ان کے موکل کا منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں اور الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ مسلم لیگ ق کے رہنما کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے کیونکہ وہ تفتیش کے لیے ایف آئی اے میں پیش ہوئے ہیں۔

بینکنگ کورٹ نے ملزمان کی ضمانت میں ایک دن کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔ مونس الٰہی اور دیگر دو افراد پر 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
اس سے قبل ایف آئی اے کی چار رکنی ٹیم نے مونس الٰہی سے پانچ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ پوچھ گچھ کے دوران مسلم لیگ ق کے رہنما نے ایف آئی اے کی ٹیم سے ریکارڈ چیک کرنے کو کہا، جب ان سے آر وائی کے شوگر ملز کے بارے میں پوچھا گیا۔
یہ ملیں عمر شہریار نے قائم کی تھیں اور وہ اس کے چیف ایگزیکٹو ہیں، مونس الٰہی نے کہا کہ ان کی کمپنی کے آر وائی کے ملز میں حصے ہیں۔
مونس الٰہی کے مبینہ بے نامدار نواز، مظہر سے جب منی لانڈرنگ کے بارے میں پوچھا گیا تو سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ ان دونوں کو نہیں جانتے۔