عمران خان کی پیشی کے موقع پر پولیس اور عمران خان کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شدت اختیار کرگیا -پولیس نے عدالت کے باہر بھی شیلنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے سبب اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان پر کی گئی شیلنگ کا ایک گولہ عدالت کی کھڑکی کو آ لگا ۔نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق آنسو گیس کے اثرات کو کم کرنے کیلئے کمرہ عدالت کی کھڑکی کو بند کر دیا گیا۔ ایڈشنل سیشن جج ظفر اقبال اپنے چیمبر سے کمرہ عدالت میں آئے اور عدالتی عملے کو ہدایت کی کہ عمران خان کو گاڑی سمیت عدالتی احاطے کے اندر لے آئیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ جو ایس او پیز طے ہوئے ہیں ان کے مطابق عمران خان کو آنے دیا جائے، پولیس رکاوٹ نہ بنے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر 4 ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر کارکنان اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی جاری ہے۔ پولیس آنسو گیس کے گولے برسا رہی ہے تو کارکنان شدید پتھراو کر رہے ہیں۔عمران خان نے عدالت سے درخواست کی کہ ان گاڑی کے اندر ہی حاضری لگالی جائے مگر عدالت نے پی ٹی آئی کی یہ درخواست مسترد کردی اور کہا کہ عمران خان کو خود کمرہ عدالت آنا پڑے گا -عمران خان کا عدالت سے کہنا تھا کہ 20 منٹ سے عدالت کے باہر موجود ہوں مگر پولیس کی شیلنگ کی وجہ سے باہر نہیں آپارہا -تاہم اب یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ عمران خان کی گاڑی عدالت کے اندر پہنچ گئی ہے -ابھی یہ خبر آئی ہے کہ عدالت نے عمران خان کی گاڑی میں حاضری کی درخواست منظور کرلیا اب عمران خان گاڑی میں حاضری لگوائیں گے عدالتی عملہ عمران خان سسے حاضری لگوانے کے لیے گاڑی تک جائے گا -اب امید ہے کہ عدالت سے انہیں ریلیف مل جائے گا –