عثمان مرزا کیس جوڑا ڈر گیا یا بک گیا : ایک کروڑ روپے میں ڈیل کی خبریں ؟

پاکستان میں جہاں ملزم پیسے سے لوگوں کو خرید لیتے ہیں وہیں پیسے کے لالچ میں لوگ بھی جھوٹے بیان حلفی دیکر حکام خدا وندی کی صریحا خلاف ورزی کرکے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرجاتے ہیں اگر ان کو ڈرا کر یہ سب کروایا جائے تو اس کی ذمہ دار حکومت اور عدالت ہوتی ہے اس لیے ایسی قانون سازی کی ضرورت ہے کہ ویڈیو دیکھ کر ہی کیس کو آگے بڑھا یا جائے اور لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جائے

اسلام آباد کے ای 11 فلیٹ میں ہراساں کیے جانے والے متاثرہ جوڑے نے عثمان مرزا کیس میں یو ٹرن لے لیا ہے کیونکہ اس نے ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا ہے۔

اسد رضا کی اہلیہ سندس طاہر نے تصدیق شدہ حلف نامے پر اپنے تحریری بیان میں اپنے دستخط اور انگوٹھے کے نشان کے ساتھ اعلان کیا کہ ’’میں حلف کے ساتھ کہتی ہوں کہ جن ملزمان کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے اور جنہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ عدالت، نہ تو وہ لوگ تھے جو ویڈیو میں نظر آئے اور جو جائے وقوعہ پر موجود تھے، نہ ہی ان میں سے کسی نے مجھ پر دباؤ ڈالا اور نہ ہی زبردستی کوئی ویڈیو بنائی اور نہ ہی زبردستی میرا لباس نہیں اتارا۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا