سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے نے 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے بارے میں بڑی پیشن گوئی کردی ۔ انصار عباسی نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ تحریک انصاف کو اب بھی یقین ہے کہ اگر بلے کے نشان پر اس کو انتخابات لڑنے کی اجازت دی جاتی ہے تو چاہے عمران خان جیل میں ہوں یا نااہل بھی کر دیئےجائیں تو انتخابات وہی جیتیں گے۔انھوں نے عمران خان کو مشورہ بھی دیا اور ان کی غلطیوں کی نشاندہی بھی کی ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کیلئے بہتر ہوتا کہ اپنی زیرعتاب سیاسی جماعت کے مستقبل کو بچانے اور آنے والے انتخابات میں تحریک انصاف کے الیکشن لڑنے کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے تحریک انصاف کے اُن سیاستدانوں پر اعتبار کرتے جو فوج مخالف بیانیہ کا کبھی حصہ نہیں رہے۔ لیکن خان صاحب نے ایک طرف تو اپنی جماعت کی سیاست ایسے وکلاء کے حوالے کر دی ہے جو ایک نئی لڑائی لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور دوسری جانب تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں اب بھی اُن رہنماؤں کی اکثریت ہے جو انڈرگراؤنڈ ہیں اور جنہیں پولیس اور ایجنسیاں گرفتاری کیلئے تلاش کر رہی ہیں۔انتخابات کی تاریخ دے دی گئی لیکن تحریک انصاف کیلئے گھیرا تنگ ہی ہے اور آثار جو نظر آ رہے اُن کے مطابق یہ گھیرا تنگ ہی رہے گا –
انصار عباسی نے مزید لکھا کہ حال ہی میں میری گزشتہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران اُس وقت کے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے بات ہوئی ۔ راجہ ریاض کے بارے میں تاثر ہے کہ وہ مقتدر حلقوں کے قریب ہیں اور نون لیگ ان کی بات کو اسی وجہ سے اہمیت دیتی ہے – چند ہفتے قبل راجہ ریاض نے وسط فروری میں الیکشن ہونے کی پیشنگوئی کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ انتخابات کے دوران عمران خان جیل میں ہی ہوں گے بلے کا نشان بیلٹ پیپر پر ہوگا لیکن تحریک انصاف کے جو لوگ الیکشن لڑیں گے اُن کی بڑی اکثریت میں نئے چہرے ہوں گے یعنی اُن کے پاس الیکشن لڑنے کا تجربہ نہیں ہو گا، اُن کے پاس الیکشن مہم کیلئے وقت بھی کم ہو گا جبکہ ماضی کے برعکس تحریک انصاف کو الیکشن کیلئے فنڈنگ کی بھی کمی ہو گی۔ راجہ ریاض کے مطابق ان وجوہات کے باعث تحریک انصاف بہت کم سیٹیں جیتے گی۔ ہو سکتا ہے کہ تحریک انصاف کے بارے میں ایسی ہی حکمت عملی دیکھنے کو ملے ۔ تاہم انصار عباسی کا خیال ہے کہ ملک میں موجودہ عوامی تاثر تو یہی بتا رہا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے مطابق بیلٹ پیپر پر اگر بلے کانشان ہوتا ہے تو تمام تر مشکلات کے باوجود تحریک انصاف الیکشن جیت جائے گی۔ اگر واقعی ایسا ہی ہوتا ہے اور تحریک انصاف انتخابات میں سرپرائز دے دیتی ہے تو کیا پی ٹی آئی کی قیادت نے یہ سوچا ہے کہ ایسے سرپرائز کے بعدپھر کیا ہو گا۔ خصوصاً ایسی صورتحال میں جب کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی کا خاتمہ نہیں ہوا۔سب لوگ جو پاکستان سے محبت کرتے ہیں وہ پی ٹی آئی اور فوج کو مل بیٹھ کر مسئلے کا حل ہی تجویز کررہے ہیں مگر ابھی تک دونوں جانب سے میں نہ مانوں کی پالیسی چل رہی ہے جس کی وجہ سے عام پاکستانی کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہی ہوتا چلا جارہا ہے -مگر اللہ سے امید ہے کہ وہ اس دکھیاریا ور غمزدہ قوم کی پکار اور فریاد جلد سنے گا اور ہم اس بے چینی کے عزاب سے نکل جائیں گے –
عام انتخابات میں پی ٹی آئی سرپرائز دے کر الیکشن جیتے گی ؛انصار عباسی
22