عالمی برادری مودی کی مسلم کش پالیسیوں کا نوٹس لے : عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو ہندوتوا تنظیموں سے تعلق رکھنے والے انتہائی دائیں بازو کے رہنماؤں کی طرف سے ہندوستانی مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات پر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔

وہ تقاریر جن میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کا پرچار کیا گیا تھا، بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں متنازعہ ہندوتوا رہنما یاتی نرسنگھ نند کی طرف سے گزشتہ ماہ منعقدہ تین روزہ ’نفرت انگیز تقریر کنکلیو‘ میں کی گئیں۔

ہندو مہاسبھا کی سکریٹری اناپورنا ما نے ہندوؤں سے ہتھیار خریدنے اور مسلم نسل کشی کے لیے تیار رہنے کی اپیل کی تھی۔ پورناما نے دعویٰ کیا کہ اگر ہم فوجی بنیں اور 20 لاکھ مسلمانوں کو ماریں تو ہم جیت جائیں گے ۔

وزیر اعظم نے پوچھا کہ کیا اس معاملے پر مودی حکومت کی خاموشی کا مطلب اس مسلم مخالف بیان بازی کی توثیق ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ “اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری نوٹس لے اور عمل کرے۔”

وزیر اعظم کے مطابق، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے دوران، ہندوستان میں رہنے والی تمام مذہبی اقلیتوں کو ہندوتوا گروپوں نے نہ کردہ گناہوں کی معافیاں مانگنے کے باوجود تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا، “مودی کی قیادت والی حکومت کا انتہا پسند ایجنڈا بدمعاشی ہے اور ہمارے خطے میں امن کے لیے موجودہ خطرہ ہے۔

سابق بحریہ کے سربراہ اور سینئر فوجی کمانڈر ارون پرکاش نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان خانہ جنگی کی طرف جا سکتا ہے کیونکہ ملک کی سیاسی قیادت ہندو سخت گیر مسلمانوں کے خلاف حالیہ نسل کشی کی کالوں کی مذمت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں، سابق ایڈمرل ارون پرکاش نے کہا کہ مسلم نسل کشی اور نسلی تطہیر کے مطالبات پر ملک کی سیاسی قیادت کی خاموشی قابل مزمت ہے اس کیجتنی مزمت کی جائے کم ہوگی ۔

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور