اس وقت پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے علاوہ جو بات زبان زد عام ہے وہ رضوانہ تشدد کیس ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اس میں اس سرکاری افسر کی اہلیہ انوالو ہیں جن کا کام دکھی اور مظلوم لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہے -پاکستان میں بسنے والے لوگ عدالت سے انصاف مانگ رہے ہیں -اس میں اب ملک کی معروف شخصیات بھی شامل ہوگئی ہیں -اس میں سب سے پہلے پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اداکارہ نادیہ نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی-اور اب سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں گھریلو ملازمہ رضوانہ کو انصاف دلانے کے لئے اداکارہ ماہرہ خان بھی نادیہ جمیل کی مہم میں شامل ہوگئیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نادیہ جمیل نے اداکارہ ماہرہ خان کی جانب سے بھیجا گیا ویڈیو پیغام شیئر کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں بچوں سے محنت مشقت کروانے کو غیر قانونی قرار یتے ہوئے درخواست کی اور کہا کہ” ملک کے بہتر مستقبل کے لئے اس بات کا احساس کریں اور اس کے خلاف اقدامات اُٹھائیں۔”انہوں یہ واضح کیا کہ” ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ان کا یہ پیغام ایسے غریب والدین کے لئے نہیں ہے جو اپنے بچوں سے اپنے گھر کے برے معاشی حالات کی وجہ سے غربت کے ہاتھوں مجبور ہوکر اپنے کم عمر بچوں سے کام کرواتے ہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے باحیثیت اور پڑھے لکھے طبقے کے لئے ہے، جو کم عمر بچوں کو بطور ملازم رکھتے ہیں اور ان سے جبری مشقت کرواتے ہیں کیونکہ رضوانہ جیسے واقعات جن گھروں میں ہوتے ہیں وہ گھرانے پڑھے لکھے اور طاقتور ہوتے ہیں کیوں کہ ان لوگوں کو اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا کوئی احتساب نہیں ہوگا۔ “انہوں نے با اقتدار افراد سے درخواست کی کہ” ایسی قانون سازی کی جائے کہ کوئی بھی بچوں کے ساتھ ناانصافی نہ کرسکے اور رضوانہ کیس سمیت اس طرح کے دیگر تمام کیسز کا احتساب کیا جائے اور ان میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔اب یہ عدالتوں کا بھی امتحان ہے کہ وہ حق کا ساتھ دے کر رضوانہ کو انصاف دلواتے ہیں یا اپنے ساتھی کولیگ کی ظالمانہ حمایت کرتے ہین -مگر طاقتوروں کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ان سب کے اوپر ایک اور عدالت بھی ہے جہاں ازل سے صرف عدل پر مبنی فیصلے ہوتے ہیں اور جب رب کی عدالت میں کیس لگ جاتا ہے تو پھر ظالم دنیا کے کسی بھی کونے میں چھپ جائے اسے چین سکون اور قرار نہیں ملتا –