طویل لوڈشیڈنگ کے باعث غصیلے شہریوں نے کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا

کراچی: طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے مایوس، سچل گوٹھ کے مشتعل رہائشیوں نے کے دفتر کی طرف مارچ کیا اور اس پر حملہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سچل گوٹھ کے مکینوں نے مدارس چوک پر واقع کے الیکٹرک کے دفتر کی طرف مارچ کیا اور حملہ کردیا۔

مظاہرین نے کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ کیا اور اس کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ دفتر جاتے ہوئے مظاہرین نے طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف ٹائر بھی جلائے۔

Image Source: Dunya News

ادھر گلشن حدید کے رہائشیوں نے بھی بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل بندش پر کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تاجروں اور خواتین سمیت مظاہرین نے حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اس دوران گلشن حدید پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشر ہونے کا کہا۔ تاہم انہوں نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 800 میگاواٹ تک بڑھنے سے توانائی کا بحران مزید گہرا ہو گیا ہے جس کے باعث شہروں میں 5 سے 6 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے تک بجلی کی بندش ہے۔

Related posts

یہ 2 آسان سے کام کرلیں کوئی آپ سے زائید بل وصول نہیں کرسکے گا

جماعت اسلامی کا 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

اضافی ٹیکسز کے سبب لاکھوں افراد کے بےروزگار ہونے کا خدشہ