صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منگل کو پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) میں تین ایڈیشنل ججز کی تقرری کی منظوری دے دی۔
کامران حیات میاں خیل، محمد اعجاز خان اور محمد فہیم ولی کو ایک سال کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا تھا۔ ریڈیو پاکستان نے کہا کہ یہ تقرری آئین پاکستان کے آرٹیکل 175 کے تحت کی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی پہلی خاتون جج کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔

اسلام آباد میں ایک تقریب میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ان سے حلف لیا۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بننے پر مبارکباد دی تھی۔
جسٹس عائشہ نے امریکہ کے ہارورڈ لاء سکول سمیت پاکستان اور بیرون ملک تعلیم حاصل کی۔ وہ سابق چیف الیکشن کمشنر اور ممتاز قانون دان جسٹس فخرالدین ابراہیم کی ساتھی تھیں، اور 1997 سے 2001 تک تقریباً چار سال تک ان کے ساتھ بطور معاون کام کیا۔
پچپن 55 سالہ جج اس قانونی فرم کا بھی حصہ رہ چکی ہیں جس کے بانی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہیں۔
جسٹس عائشہ آئینی، بینکنگ، ٹیکس اور انسانی حقوق کے امور کی ماہر ہیں۔