کرونا کی صورت حال ہمارے ملک میں تو مزید بگڑتی ہی چلی جا رہی ہے لیکن اس کے علاوہ پوری دنیا میں کرونا کے حوالے سے ویکسینیشن کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ خبر آئی ہے کی امریکہ کی حکومت بھی اس حوالے سے بڑی تیزی سے کام کر رہی ہے۔ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اس حوالے سے نئی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔
/cdn.vox-cdn.com/uploads/chorus_image/image/69839461/1235150398.0.jpg)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کوویڈ۔19 ویکسی نیشن کے سخت ضوابط کی مدد سے کورونا وائرس کی عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے نئے عزم کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہو گئی ہے۔
جرمن ذرائع ابلاغ نے یہ بتایا ہے کہ امریکی صدر ملک میں ویکسی نیشن کی مہم میں تیزی کے لیے بری مستعدی سے کام کر رہے ہیں۔ یہ مہم پہلے کافی سست روی کا شکار تھی۔

جو بائیڈن کی انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن کے نئے ضوابط نجی کمپنیوں کے ملازمین اور صحت عامہ کے شعبے سے منسلک تقریبا ایک سو ملین امریکی شہریوں پر لاگو کیے جائیں گے۔
امریکی حکومت نے تمام وفاقی اداروں کے ملازمین اور سپلائرز کے لیے ویکسی نیشن قواعد کے تحت سخت اقدامات اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستانی حکومت نے بھی اس حوالے سے لوگوں کو وعید سنائی تھی کہ یکم ستمبر تک ہر آدمی ویکسین کروا لے ورنہ کسی پیٹرول پمپ سے اسے پیٹرول نہیں ملے گا اور کسی مال میں کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔

البتہ اس حوالے سے کوئی خاطرخواہ ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا۔ عوام اسی طرح گلیوں بارازوں میں گھوم رہی ہے اور ماسک کا استعمال بھی ضرورت کے تحت کر رہی ہے۔ جبکہ حفاظت کے خیال سے ہمارے ملک کی عوام کو اس طرح کے کاموں میں اپنی کارکردگی دکھانی چاہیے۔ لیکن جانے لوگوں میں کونسا یقین کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے کہ وہ حکومت کی باتوں پر بھی چنداں دھیان دینے کو تیار نہیں۔