شیریں مزاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو” عدالتی بغاوت ” قرا ردے دیا

وفاقی وزیر شیریں مزاری کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہ قومی اسمبلی کی بحالی اور ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ “عدالتی بغاوت” قرار دے دیا ۔وفاقی وزیر نے آج ٹویٹر پر جا کر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر اپنی رائے شیئر کی جس کا وکلاء برادری، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے خیرمقدم کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے 03 اپریل سے حکومت کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل اور ملک میں نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کے عمل کے آغاز سمیت تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیاتھا اور ہدایات جاری کی تھیں کہ 9 اپریل کی صبح 10 بج کر ۔30 منٹ پر تحریک عدم اعتماد کی کاروائی کا آغازکریں

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ حکومت کی تبدیلی کی امریکی کوشش اور اسپر جوج کے جاری اعلامیے ، جس کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر نے قرار داد مسترد کی فیصلے کو عدالتی حکم میں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیالیکن یہ اختتام نہیں ہے۔”پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس عدالتی فیصلے پر لمبے لمبے سائے لٹک رہے ہیں کہ کھیل جیت گیا ہے لیکن سچ کہوں تو یہ ابھی شروع ہوا ہے۔

“عوام جانتے ہیں کہ کس نے اپنی جان امریکا کو بیچی اور پیسوں کے لالچ میں اور آخر کار ای سی پی کی ناقابل فہم ہچکچاہٹ کے باوجود یہ عوام کی عدالت میں جائے گا!”وفاقی کابینہ کے دیگر ارکان نے بھی سپریم کورٹ کے حکم پر تنقید کی ہے۔ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں حکمراں کو “بدقسمتی” قرار دیا جس سے سیاسی بحران مزید بڑھے گا۔

Related posts

پنجاب میں 12جون کو قائم ہونے والے تمام الیکشن ٹریبونلزمعطل

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی ایک اور رکاوٹ دور

نو ٹو پلاسٹک ؛ ہمارا مقصد پنجاب کو پلاسٹک فری بنانا ہے؛مریم نواز