اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے منگل کو کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ کے عہدے سے مستعفی ہونے والے مرزا شہزاد اکبر کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے ہوں گے۔
شہزاد اکبر لمبی لمبی پریس کانفرنسیں کیا کرتے تھے۔ حکومتی عہدہ سنبھالنے سے پہلے اور اس سے مستعفی ہونے کے بعد ان کے پاس کون سے اثاثے تھے وہ بتا دیں۔ شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام تفصیلات بتائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ قوم کو بتائیں کہ کیا وزیراعظم عمران خان نے انہیں ہٹایا یا وہ خود مستعفی ہوئے؟ انہوں نے استفسار کیا کہ شہزاد اکبر بتائیں کہ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف ساڑھے تین سال میں کیا ثبوت اکٹھے کیے؟
مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ تین سال بعد عمران خان کو احساس ہوا کہ ’’بچہ‘‘ نااہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے سابق مشیر کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا اور انہیں ان تمام سوالات کے جوابات دینے ہوں گے جو اپوزیشن لیڈرز نے دیے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے دور میں ہر سال کرپشن میں چھ فیصد اضافہ ہوا، انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں پیسے دے کر افسران کی تقرری کی جارہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کا وزیراعظم عوام کو دھمکیاں دینا شروع کردے تو ملک سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔
شاہد خاقان نے الزام لگایا کہ ملک کے تمام بڑے چور حکمران حکومت کے ساتھ ٹیبل پر بیٹھے ہیں۔