کراچی: پولیس نے شہری کو مبینہ تشدد سے ہلاک کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تھانے پر حملہ کرنے والے 6 افراد کو گرفتار کرلیا۔
مبینہ طور پر ملزمان نے کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن کے تھانے تسویر محل کا محاصرہ کیا اور اسے آگ لگانے کی کوشش کی۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مقتول عبداللہ کو تھانے کے قریب ایک گلی میں بے ہوشی کی حالت میں زمین پر پڑا پایا، تو وہ اسے علاقہ مکینوں کے ساتھ ایک رکشے میں اسپتال لے گئے، تاہم معلوم ہوا کہ وہ مر چکا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کورنگی فیصل بشیر میمن نے بتایا کہ عبداللہ دوپہر کو گھر سے نکلا تھا اور شام 6 بجے کے قریب وہ ایک مسجد کے قریب بے ہوشی کی حالت میں ملا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کی انتظامیہ کی درخواست پر، پولیس پہنچی، اس شخص کی تلاش کی اور اس کے گھر والوں کو اطلاع دی۔
پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران مقتول کے جسم پر بظاہر تشدد کے نشانات نہیں ملے۔ تاہم، پیٹ سے خون کے نمونے بھی جمع کیے گئے تھے جن کا کیمیائی معائنہ کیا جائے گا۔
اس نے شبہ ظاہر کیا کہ اس شخص کی موت دل کا دورہ پڑنے یا کوئی زہریلی چیز کھانے سے ہوئی ہو گی۔
جبکہ اس شخص کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ ایک روز قبل تبلیغ سے واپس آیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ پولیس نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ مقتول علی اکبر شاہ گوٹھ ابراہیم حیدری کا رہائشی تھا۔
ایس ایس پی نے کہا کہ تشدد کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ جبکہ، انہوں نے کہا، تھانے پر حملہ کرنے والے مجرمانہ سرگرمیوں اور منشیات فروشی میں ملوث تھے۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا جب کہ تھانے کی سیکیورٹی کے لیے سندھ رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔