اسلام آباد: اسلام آباد کی ایک سیشن عدالت نے بدھ کے روز پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد بدھ کی صبح محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ جج نے حکم دیا کہ شہباز گل کو اگلے 48 گھنٹوں کے لیے اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا جائے۔
عدالت نے گل کو پہلے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا تھا، تاہم، حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور عدالت کے سامنے کامیابی سے فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی کیونکہ تفتیش کار اس کا فون برآمد کرنا چاہتے تھے۔

آئی ایچ سی نے سیشن کورٹ کو ہدایت کی کہ ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز گل پر اسلام آباد پولیس کی حراست کے دوران تشدد کیا گیا۔
منگل کو وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کی درخواست پر اڈیالہ جیل کے دو اعلیٰ افسران کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما ڈاکٹر شہباز گل کو مبینہ طور پر ‘چکی’ میں رکھنے پر ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جیل راولپنڈی ریجن عبدالرؤف اور سپرنٹنڈنٹ سنٹرل اڈیالہ جیل راولپنڈی چودھری اصغر علی کو وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر کی درخواست پر ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
معلوم ہوا کہ شہباز گل کو اڈیالہ جیل کی ’چکی‘ میں غیر قانونی طور پر رکھا گیا تھا جو کہ ہنگامہ برپا کرنے والے قیدیوں کے خصوصی سیل ہیں۔