شہباز شریف کی عمران خان کے حساس معامالات پر گفتگوپر کڑی تنقید

عمران خان نے کل بول نیوز پر اینکر سمیع ابراہیم کو ایک طویل انٹرویو دیا -جس میں ان سے عمران خان کی حکومت گرانے کے بارے میں بھی سوالات پوچھے گئے اس پر عمران خان نے کہیں کھل کر اور کہیں محتاط رویہ اپنا کر سوالات کے جوابات دیے تاہم انھوں نے فوج اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوالات کے جوابات دیے جس پر میڈیا میں اس وقت طوفان برپا ہے وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بیان پر عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا انہوں نے پی ٹی آئی کے چیئرپرسن کو متنبہ کیا کہ “اپنی سیاست کریں لیکن حد سے تجاوز کرنے اور پاکستان کی تقسیم کی بات کرنے کی ہمت نہ کریں۔” انھوں نے یہ ریمارکس ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہے جس میں بول نیوز کے پروگرام ‘تجزیہ’ کے لیے اینکر پرسن سمیع ابراہیم کے ساتھ عمران کے انٹرویو کا حوالہ دیا گیا جس کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ نے اسٹیبلشمنٹ پر زور دیا کہ وہ “صحیح فیصلے” کریں اور متنبہ کیا کہ اگر پاکستان جوہری ڈیٹرنس کو کھو دیا تو یہ “تین ٹکڑوں” میں بٹ جائے گا۔

بدھ کی شب نشر ہونے والے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال ملک کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے لیے بھی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا، “اگر اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہیں کیے تو میں [آپ کو] تحریری طور پر یقین دلا سکتا ہوں کہ وہ اور فوج تباہ ہو جائیں گے کیونکہ اگر ملک دیوالیہ ہو گیا تو اس کا کیا بنے گا، ۔انہوں نے کہا، “پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کون سا ادارہ [سب سے زیادہ] متاثر ہوگا؟ اس سے ہماری فوج سب سے زیادہ متاثر ہوگی کیونکہ ان کو وطن کے دفاع کے لیے سب سے زیادہ بجٹ اور پیسے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس کو نشانہ بنانے کے بعد، ہم سے کیا رعایت لی جائے گی؟ وہ ومارے ایٹمی اثاثوں پر بات کریں گے – انہوں نے کہا اگر اس وقت درست فیصلے نہ کیے گئے تو ملک خودکشی کی طرف جا رہا ہے۔

انٹرویو نشر ہونے کے چند گھنٹے بعد، وزیر اعظم شہباز نے ٹویٹ کیا: “جب میں ترکی میں معاہدوں پر دستخط کر رہا ہوں، عمران نیازی ملک کے خلاف ننگی دھمکیاں دے رہا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ایک الگ بیان میں، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عمران کے ریمارکس اس بات کا ثبوت ہیں کہ پی ٹی آئی کے سربراہ “سیاست نہیں، سازش میں ملوث ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران اپنی مایوسی اور بیمار ذہنیت” کی وجہ سے افراتفری” پھیلا رہے ہیں اور ان کا بیانیہ وطن فروشوں اور پاکستان کے دشمنوں سے ملتا جلتا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ کوئی بیان نہیں بلکہ ملک میں انتشار اور تقسیم کی آگ بھڑکانے کی سازش ہے۔اقتدار کھونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ پاکستان، اس کے اتحاد اور اس کے اداروں کے خلاف جنگ کریں – انہوں نے عمران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق اور ملکی اداروں پر “حملہ” نہ کریں۔ قانون اور آئین کی طرف سے عائید کردہ حدود سے تجاوز نہ کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قوم ایسے ناپاک منصوبوں کو کسی قیمت پر قبول نہیں کرے گی اور انہیں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ اس نے ایسے ناپاک مقاصد کو شکست دینے کا عزم کیا ۔

Related posts

شہباز شریف کی اہلیہ کی تعزیت کے لیے اسفند یارو لی کی رہائش گا ہ آمد

نیپال کی ششما دیوی لیاقت پور کےایوب سے شادی کے لیے پاکستان پہنچ گئی

کراچی کے علاقےلیاری میں ہوائی فائرنگ سے میٹرک کلاس کا طالب علم نشانہ بن گیا ؛شادی کے دن گھر میں صف ماتم بچھ گئی